1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فارمولا ون موٹر ریسنگ کے نئے قوانین

13 مارچ 2009

فارمولا ون موٹر ریسنگ میں اس بار انقلابی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ان سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ شائقین کو دلچسپ اور حیرت انگیز مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔

https://p.dw.com/p/H8WA
فارمولا ون میں استعمال ہونے والی کاروں میں پاور بوسٹ بٹن استعمال کیا جائے گاتصویر: picture-alliance / DPPI

پچھلے پچیس سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ فارمولا ون موٹر ریسنگ میں اتنے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ان تبدیلیوں سے ریسنگ کے دوران اوور ٹیکنگ میں آسانی، اخراجات میں کمی اور ڈرائیوروں کے کردار کی اہمیت میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

BdT Ferrari Testfahrt Raikkonen F60 Formula One 2009
فارمولا ون کے سیزن کا آغاز 29 مارچ سے ہو رہا ہےتصویر: AP

فامولا ون موٹر ریسنگ میں ایک بنیادی تبدیلی پاور بوسٹ بٹن کی موجودگی ہے۔ یہ بٹن گاڑی کے اسٹیئرنگ میں لگا ہو گا اور اسے دباتے ہیں ایک لمحے میں گاڑی انتہائی رفتار کو چھونے لگے گی۔ اس سے قبل ایسا کوئی بٹن موٹر ریسنگ میں کبھی استعمال نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ 80 کی دہائی میں ایک امریکی ٹی وی سیریز ’’نائٹ رائڈر‘‘ (Knightrider) میں ایک تصوراتی کار میں ایسا ہی بٹن دکھایا گیا تھا جسے دباتے ہی وہ کار کئی سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے لگتی تھی۔ موٹر کار ریسنگ میں اس بٹن کا استعمال اوور ٹیکنگ کے وقت یا اس وقت کیا جا سکے گا جب ریس کے چکر میں وقت کی کمی درپیش ہو۔

فارمولا ون موٹر ریسنگ میں اس بار زیادہ تر ٹیمیں برقی توانائی والی بیٹریوں کو اس مقصد کے لئے استعمال کر رہی ہیں۔ گاڑی میں موجود بیٹریاں توانائی کو ذخیرہ کریں گی اور بوقت ضرورت اس برقی توانائی کو پہیوں کی حرکی توانائی میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ پاور بوسٹ بٹن کے دبانے پر گاڑی کے پہیے ایک لاکھ چکر فی منٹ کی رفتار سے گھومیں گے۔

Formel 1 in Brasilien 2008
فارمولا ون میں ڈرائیوروں کے کردار اضافہ کیا گیا ہےتصویر: AP

فارمولا ون موٹر ریسنگ میں ایک اور اہم تبدیلی اس بار ٹائروں کی ساخت میں تبدیلی ہے۔ موٹر ریسنگ میں استعمال ہونے والے ٹائر 1998 میں متعارف کروائے گئے تھے۔ ان ٹائروں کا بنیادی مقصد رفتار کے حد سے زیادہ بڑھنے میں مزاحمت پیدا کرنا تھا تاکہ ڈرائیوروں کی زندگی خطرے میں نہ پڑے۔ مگر اس بار ایک مرتبہ پھر SLICKS ٹائروں کو ریسنگ میں واپس لایا گیا ہے۔ سلِکس ٹائروں میں ربر کی ایسی قسم کا استعمال کیا گیا ہے جو سڑک پر بھرپور گرفت رکھیں گے۔ اس لئے ان سے من چاہی رفتار باآسانی حاصل ہو پائے گی اور حادثے کے خطرات بھی کم ہوں گے۔

فارمولا ون موٹر ریسنگ کے سیزن کا آغاز 29 مارچ سے ہو رہا ہے۔ اس سیزن کی ابتدائی گراں پری آسٹریلیوی شہر میلبورن میں ہو گی۔ ریسنگ کے ان نئے قوانین کا اطلاق اس گراں پری ہی سے شروع ہو جائے گا۔