1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فرانس مہاجرین کے لیے مزید مراکز بنائے‘

22 جولائی 2017

انسانی حقوق کے ایک ادارے نے پیرس حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فرانس میں آنے والے مہاجرین کی فوری مدد کی خاطر مزید استقبالیہ مراکز قائم کرے۔ توقع ہے کہ موسم گرما میں فرانس پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔

https://p.dw.com/p/2h091
Frankreich Europa Migranten
تصویر: Getty Images/AFP/M. Alexandre

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ’تحفظ حقوق‘ نامی ایک واچ ڈاگ گروپ کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانس میں مہاجرین کی فوری رجسٹریشن اور انہیں پریشانی سے بچانے کی خاطر استقبالیہ مراکز کی تعداد کم ہے اور آئندہ مہینوں میں فرانس کا رخ کرنے والے تارکین وطن اور مہاجرین کو فوری مدد پہنچانے کی خاطر ایسے زیادہ مراکز قائم کیے جانا چاہییں۔ انہی مراکز میں مہاجرین اور تارکین وطن کی رجسٹریشن کی جاتی ہے اور اس مرحلے کے بعد ہی انہیں رہائش اور دیگر سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکتی ہے۔

پیرس: ڈھائی ہزار تارکین وطن کی منتقلی

کیلے کے مہاجر بچوں کی برطانیہ کے خلاف قانونی کارروائی

کیلے کا مہاجر کیمپ بالآخر خالی کرا لیا گیا

’تحفظ حقوق‘ کے سربراہ اور سابق حکومتی وزیر ژاک ٹوبوں نے شمالی پیرس میں واقع لا کاپیلا نامی علاقے میں مہاجرین کے ایک کیمپ کے دورے کے بعد کہا کہ مہاجرین کی صورتحال کو بہتر بنانے کی خاطر فوری اقدامات کرنا چاہییں۔

مہاجرین کی ’جنگل بستی‘ خالی، اب کیا ہو گا؟

جمعے کی شام صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے اصرار کیا کہ مہاجرین اور تارکین جیسے ہی فرانس داخل ہوں تو ان کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

فرانسیسی حکام نے لا کاپیلا میں واقع اس مہاجرین سینٹر کے اردگرد بننے والی عارضی شیلٹر ہاؤسز سے اٹھائیس سو سے زائد مہاجرین کو رواں ماہ کے آغاز پر ہی مختلف کیمپوں میں منتقل کیا تھا لیکن اب ایک مرتبہ پھر اس علاقے میں مہاجرین نے عارضی ٹھکانے بنانا شروع کر دیے ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کی حکومت نے گزشتہ ہفتے ہی اعلان کیا تھا کہ سن دو ہزار انیس تک ملک بھر میں مزید بارہ ہزار استقبالیہ مراکز قائم کیے جائیں گے۔

فرانسیسی حکام نے گزشتہ برس اکتوبر میں بندر گاہی شہر کیلے کے نواح میں واقع ’جنگل‘ کے نام سے مشہور ایک عارضی مہاجر کیمپ کو بند کر دیا تھا۔ اس کیمپ کی بندش کے نتیجے میں وہاں موجود سینکڑوں مہاجرین پیرس پہنچ گئے تھے۔

فرانسیسی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کیلے میں دوبارہ کوئی مہاجر کیمپ نہیں بنایا جائے گا کیونکہ اس طرح فرانس آنے والے ایسے مہاجرین کی حوصلہ افزائی ہو گی، جو دراصل برطانیہ جانے کے خواہمشند ہیں۔ کیلے میں آنے والے مہاجرین سمندری راستے سے کسی طرح برطانیہ جانے کی کوششوں میں تھے۔