1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس میں صدارتی انتخابات، ڈومنیک ڈی ولیپاں امیدوار

12 دسمبر 2011

فرانس کے سابق وزیر اعظم ڈومنیک ڈی ولیپاں 2012ء کے صدارتی انتخابات میں اپنے روایتی حریف صدر نکولا سارکوزی کے مد مقابل میدان میں اتریں گے۔ انہوں نے یہ اعلان اتوار کو فرانس کے ایک نجی ٹیلی وژن کے ساتھ گفتگو میں کیا۔

https://p.dw.com/p/13QuJ
فرانس کے سابق وزیر اعظم ڈومنیک ڈی ولیپاںتصویر: AP

’ٹی ایف ٹو‘ نامی ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں شرکت کے دوران قدامت پسند سیاستدان ڈومنیک ڈی ولیپاں نے کہا، ’ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں دو ہزار بارہ کے صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار میدان میں اتروں گا‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ فرانس کی حقیقی اقدار کا دفاع کرنا چاہتے ہیں، ’مجھے یقین ہے کہ فرانس کے آئندہ صدارتی انتخابات میں سچ، ہمت اور عزم کو پرکھا جائے گا‘۔ انہوں نے ابھی حال ہی میں یونائیٹڈ ری پبلک نامی ایک سیاسی پارٹی بنائی ہے، جس میں نکولا سارکوزی کی حکمران پارٹی UMP کے کئی ممبران بھی شامل ہو چکے ہیں۔

صدر نکولا سارکوزی نے ابھی تک دوسری مدت صدارت کے لیے میدان میں اترنے کا اعلان نہیں کیا ہے تاہم اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ وہ سن 2012ء کے صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار کھڑے ہوں گے۔ فرانس کی شوشلسٹ پارٹی نے آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے Francois Hollande کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔

Frankreich Nicolas Sarkozy Dominique de Villepin Paris
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور ڈی ولیپاںتصویر: picture alliance/dpa

اس بات کے امکانات انتہائی کم ہیں کہ اٹھاون سالہ ڈومنیک ڈی ولیپاں ان صدارتی انتخابات میں کچھ خاص کارکردگی دکھا سکیں گے۔ عوامی جائزوں کے مطابق انہیں صرف ایک یا دو فیصد ووٹ پڑ سکتے ہیں۔ تاہم سیاسی تجزیہ نگاروں کے بقول صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں وہ صدر نکولا سارکوزی کے کچھ ووٹ ضرور توڑ سکتے ہیں۔

ڈی ولیپاں، سابق صدر ژاک شیراک کے دور حکمرانی میں 2002ء تا 2004ء تک وزیر خارجہ رہے جبکہ بعدازاں شیراک کی سیاسی مدد کی بدولت انہوں نے 2005ء تا 2007 ء تک فرانس کے وزیر اعظم کا منصب سنبھالے رکھا۔ ان کا سیاسی کیریئر کئی تنازعات سے عبارت رہا۔

اتوار کو ایل ایچ ٹو نامی ایک فرم کی طرف سے جاری کیے گئے ایک عوامی جائزے کے نتائج کے مطابق سن 2012ء کے صدارتی انتخابات کے لیے فیورٹ امیدوار سوشلسٹ پارٹی کے Francois Hollande ہیں۔ اس جائزے میں انہیں اکتیس اعشاریہ پانچ فیصد، نکولا سارکوزی کو چھبیس فیصد جبکہ انتہائی دائیں بازو کی سیاستدان Marine Le Pen کو تیرہ اعشاریہ پانچ فیصد ووٹ پڑے۔

فرانس کے اگلے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ آئندہ برس اپریل میں ہو گی جبکہ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ مئی میں۔ اسی دوران جون میں فرانس میں پارلیمانی انتخابات منعقد کیے جانا طے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں