1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرینکفرٹ میں انٹرنیشنل آٹوموبائل شو کا آغاز

17 ستمبر 2009

جرمن شہر فرینکفرٹ میں دنیا کی سب سے بڑی آٹوموبائل نمائش شروع ہو گئی ہے۔ اس صنعتی میلے کا افتتاح جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کیا۔ 27 ستمبر تک جاری رہنے والی اس نمائش ميں تيس ملکوں کی 750 سے زائد کمپنياں شرکت کررہی ہيں۔

https://p.dw.com/p/JhL3
تصویر: AP

چانسلر میرکل نے جمعرات کو اس نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے خبر دار کیا کہ ایشیا موٹر کار ٹیکنالوجی میں جرمنی کی برتری کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ میرکل کے بقول یہ صورت جرمنی کے لئے باعث پریشانی ہوگی کیونکہ پھر دنیا کے کئی اہم منڈیاں اس کی نہیں رہیں گی۔

آٹو موبائل کی عالمی صنعت پر بھی موجودہ عالمی اقتصادی بحران کے اثرات پڑے ہيں، جن کا مشاہدہ فرينکفرٹ کی موٹر گاڑيوں کی بین الاقوامی نمائش کے موقع پر بھی کيا جارہا ہے۔

نمائش کنندگان کی تعداد ميں ايک تہائی کی کمی ہوگئی ہے۔ اس کے باوجود جرمنی کے مالياتی مرکز ميں ہونے والی اس نمائش نے دنيا بھر ميں موٹر گاڑيوں کی بہترين نمائش کی حيثيت سے اپنی شہرت برقرار رکھی ہے۔ تيس ملکوں کے 753 نمائش کنندگان يہاں کاروں کے جديد ترين ماڈل، نئے رجحانات اور نت نئی ٹيکنالوجی پيش کر رہے ہيں۔

Porsche Genfer Automobilsalon
نمائش ميں تيس ملکوں کی 750سے زائد کمپنياں شرکت کریں گیتصویر: AP

جرمن آٹوموبائل صنعت کی ايسوسی ايشن کے صدرماتھياس وسمان کہتے ہیں: ''يہ موٹر کاروں کا اہم ترين ميلہ ہے۔ ہم تحفظ ماحول پر خاص زور دے رہے ہيں۔ ليہمن برادرز نامی بينک کے ديواليہ ہو جانے سے پيدا ہونے والا بحران آٹو موبائل انڈسٹری کو بھی اپنی لپيٹ ميں لے چکا ہے۔ ہم اس بحران سے نکلنے کا راستہ دکھا رہے ہيں۔ ہم نے اس مشکل وقت ميں بھی کاروں کی اس عالمی نمائش کو اسی قدر سنسنی خيز بنا ديا ہے جيسی کہ يہ پہلے بھی تھی۔''

نمائش ميں کاروں کے ايک سو نئے ماڈل دنيا بھر ميں پہلی بار دکھائے جارہے ہيں۔ يہ موٹر کاروں کی کسی بھی نمائش کے معيار کی ايک اہم کسوٹی ہوتی ہے۔ ان ميں سے آدھے نئے ماڈل جرمن ساختہ ہيں۔

جرمنی ميں اوپل يا فوکس ويگن جيسی چھوٹی اور درميانے درجے کی موٹر گاڑياں تيار کرنے والی کمپنيوں کو پرانی کار اسکريپ کر کے نئی کار خريدنے پر عام صارفین کو حکومت کی طرف سے دئے جانے والے بونس کی وجہ سے بہت فائدہ ہوا ہے، جبکہ بڑی گاڑياں بنانے والے مرسيڈيز اور BMW جیسے اداروں کو بھاری خسارہ ہوا ہے۔

جرمن آٹوموبائل ايسوسی ايشن کے صدر وسمان کا کہنا ہے کہ جرمنی ميں تيار ہونے والی 75 فيصد کاريں برآمد کر دی جاتی ہيں اور اسی لئے برآمدات ميں دوبارہ استحکام جرمنی میں کارسازی کی ملکی صنعت کے لئے بہت ضروری ہے۔

Deutschland Autoindustrie Renault Konzept Elektro IAA Flash-Galerie
نمائش میں Renault کا نیا ماڈل بھی پیش کیا جائے گاتصویر: AP

تازہ ترين برآمداتی اعداد و شمار کے مطابق جرمن کاروں کی برآمدات ميں زبردست کمی ہونے کے بعد اب ان ميں پھر اضافہ ہورہا ہے۔ وسمان نے کہا کہ عرب سرمايہ کاروں کی جرمن آٹو موبائل انڈسٹری ميں سرمايہ کاری ان کے اس صنعت پر اعتماد کا اظہار ہے۔

انہوں نے نئی ماحول دوست گاڑيوں کے حوالے سے کہا:''ہماری گاڑيوں کے ايک سو سے زائد ماڈلز ايسے ہيں جن کا پٹرول کا خرچ پانچ لٹر فی سو کلوميٹر سے بھی کم ہے اور ان سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کی شرح 130 گرام فی کلوميٹر سے بھی کم ہے۔''

جمعرات 17 ستمبر سے شروع ہونے والی فرينکفرٹ کی اس نمائش ميں بجلی يا ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑياں بھی ديکھی جا سکتی ہيں۔ ليکن ابھی تک ان گاڑیوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کو اتنی ترقی نہيں دی جا سکی کہ وہ کم قیمت ہونے کی وجہ سے عام صارفین کے استعما ل ميں آ سکيں۔

ہائيڈروجن سے چلنے والی کار اس لئے بہت کارآمد ہے کہ ہائيڈروجن کو پانی سے حاصل کيا جاسکتا ہے اور اس کے جلنے کے بعد گاڑی کے سلنسر سے صرف بھاپ خارج ہوتی ہے جو ماحول کو کوئی نقصان نہيں پہنچاتی۔ تاہم پانی سے ہائيڈروجن کے حصول کے لئے بجلی کا استعمال ضروری ہے اور ہائیڈروجن کی تیاری کا طريقہ ماحول کے لئے مضر بھی ہوسکتا ہے۔

رپورٹ: ہینرک بوئہمے/ شہاب احمد صدیقی

ادارت: مقبول ملک