1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرینکفرٹ کتاب میلہ جاری ہے

4 اکتوبر 2006

منگل کی شام جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں دُنیا کے سب سے بڑے کتاب میلے کا افتتاح ہوا اور بدھ سے اس کے دروازے دُنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کے لئے کھول دئے گئے۔ بھارت اِس میلے میں اس سال اعزازی مہمان ملک کے طور پر شریک ہے۔

https://p.dw.com/p/DYIp
تصویر: AP

منگل کی شام جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں کتابوں کے سب سے بڑے عالمی تجارتی میلے کا افتتاح کرتے ہوئے وفاقی جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائرنے دُنیا کی دیگر ثقافتوں میں اور زیادہ دلچسپی لئے جانے کی وَکالت کی اورکہا کہ خاص طور پرکتاب انسان کے ذہنی اُفق کو وسیع کرتی ہے اوراُس پراجنبی دُنیاؤں کے دروازے کھول دیتی ہے۔

جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کل کے عالمگیریت کے ماحول میں کسی ایک چیز کو دوسری سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اجنبی عناصر کے بغیر خود اپنے آپ کو سمجھاجا سکتا ہے۔ اپنا کیا ہے اور اجنبی کیا ہے، اِسی بحث کی صورت میں ہم خود، ہماری ثقافت اور ہمارا معاشرہ ارتقا کے عمل سے گذرتے ہیں۔

فرینکفرٹ میں ماضی کے کسی بھی کتاب میلے کے مقابلے میں اس بار زیادہ ممالک کے زیادہ نمائش کنندگان شریک ہیں: 113 ملکوں سے مجموعی طور پر 7272، جو تقریباً 3 لاکھ بیاسی ہزار کتابیں لے کر آئے ہیں۔

اِس سال کے اعزازی مہمان ملک بھارت کا ذکر کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمن باشندے بھارت دیس کو تجسس اور دلچسپی سے دیکھتے ہیں۔ نہ صرف اس بناء پر کہ بھارت دنیا کے اُن خطوں میں سے ایک ہے، جو انتہائی تیزی کے ساتھ اقتصادی ترقی کے راستے پر گامزن ہیں بلکہ جرمنی اور بھارت کے سال بہ سال اور زیادہ قریبی اور مستحکم ہوتے ہوئے باہمی سیاسی تعلقات کی وجہ سے بھی۔

جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک ارب سے زیادہ انسانوں کے اِس دیس میں 28 ریاستیں اور بیس قومی زبانیں ہیں، وزیر اعظم سکھ ہے، صدر مسلمان ہے جبکہ مسیحی پس منظر رکھنے والی خاتون ملک کی سب سے بڑی جماعت کی قائد ہے۔ اِس طرح دُنیا کی سب سے بڑی جمہوری ریاست بھارت کے ساتھ قریبی روابط خود یورپ کو بھی، جو مختلف ملکوں اور زبانوں کی سرزمین ہے، بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔