1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فضائی حادثے کے بعد پولینڈ کی فضاء سوگوار

11 اپریل 2010

یورپی ملک پولینڈ کی فضاء ہفتہ کے اُس فضائی حادثے کے بعد سے پرسوگ ہے، جس میں ملکی صدر لیخ کاچنسکی اپنی اہلیہ اور ملک کی اعلیٰ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے متعدد رہنماؤں سمیت ہلاک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/Mswc
پولش صدر کا جسد خاکی روس سے پولینڈ پہنچادیا گیا ہےتصویر: AP

مارے جانے والے 97 افراد میں سیاست دانوں اور اراکین پارلیمان کے بشمول مرکزی بینک کے گورنر ، بری اور بحری افواج کے سربراہان بھی شامل تھے۔ کاچنسکی اور دیگر اہم حکومتی شخصیات کی حادثاتی موت ایک ایسے قومی المیے کی برسی کے موقع پر ہوئی، جس کی یاد اب بھی پولش عوام کو خوف میں مبتلا کردیتی ہے۔

ابھی حال ہی میں پولینڈ میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے کے ان ہزاروں پولش افسران کی 70ویں برسی منائی گئی، جو سابق سوویت پولیس کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔

No Flash Polen Trauer Lech Kaczynski
ایک بچی آنجہانی صدر کی تصویر کے پاس عقیدت سے پھول رکھتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

فضائی حادثے میں صدر سمیت اہم شخصیات کی موت کے نتیجے میں پولینڈ میں سات روز تک قومی سوگ کا عالم رہے گا جبکہ ملک بھر میں کلیساؤں کے دروازے کھلے رکھے جائیں گئےتاکہ اس قومی سانحے میں مارے جانے والوں کی یاد میں شہری عبادت میں شریک ہوسکیں اور نظرانہء عقیدت پیش کرسکیں۔

ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب دارالحکومت وارساؤ کے وسط میں ہزاروں شہریوں نے مرنے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی اور دو سو سالہ قدیم صدارتی محل کے سامنے سرخ و وسفید گلاب رکھے۔

پولینڈ کی ایوان زیریں کے نگراں Bronislaw Komorowski نے عبوری سربراہ حکومت کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ ان کے بقول غم کی اس گھڑی میں پولش عوام اختلافات بھلاکر متحد ہیں۔

Lech Kaczynski Präsident Polen Archiv 2008
کاچنسکی طیارے پر سوار ہونے سے قبل آخری بار صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: AP

پولینڈ کے پڑوسی ملک اور تاریخی حریف سمجھے جانے والے روس نے بھی دیگر ممالک کی طرح پولینڈ سے ہمدردی ظاہر کی ہے۔ روسی صدر دیمتری میدویدیف نے روس میں ایک روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے سن 1989ء میں پولینڈ میں کمیونزم کے خاتمے میں آنجہانی صدر کاچنسکی کے کردار کو سراہا جبکہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ کاچنسکی انہیں بہت زیادہ یاد آئیں گے۔

اس حادثے کی حتمی وجہ تاحال واضح نہیں ہوسکی ہے۔ روسی فضائیہ کے اعلیٰ عہدیدار Alexander Alyoshin کے بقول پائلٹ کو متنبہ کیا گیا تھا کہ موسم ٹھیک نہیں ہے لہٰذا وہ طیارے کو فی الحال نہ اتارے۔ ان کے بقول پائلٹ نے ’ایئر ٹریفک کنٹرول‘ کی وارننگ کو نظر انداز کردیا تھا۔ دریں اثناء روس اور پولینڈ نے اس فضائی کی تحقیقات کا اعلان کر رکھا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: گوہر نذیر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں