1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطينی اسرائيل سے مذاکرات پر تيار، ليکن بلا شرط نہيں

5 اکتوبر 2011

فلسطينی صدر محمود عباس نے امريکی وزير دفاع ليون پنيٹا سے بات چيت کے دوران امريکہ سے اپيل کی ہے کہ وہ سلامتی کونسل ميں فلسطين کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنيت کی قرار داد کے خلاف اپنے ويٹو کے حق کا استعمال نہ کرے۔

https://p.dw.com/p/12lsu
امريکی وزير دفاع ليون پنيٹا
امريکی وزير دفاع ليون پنيٹاتصویر: AP

فلسطينی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی فلسطينی رکنيت قيام امن کے عمل ميں رکاوٹ نہيں بنے گی۔

امريکہ کی اوباما انتظاميہ ايک آزادفلسطينی رياست کی اقوام متحدہ کی رکنيت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ميں ويٹو نہ کرنے کی فلسطينيوں کی اپيل کو رد کرچکی ہے۔ اس کا مطالبہ ہے کہ فلسطينی کسی قسم کی پيشگی شرائط رکھے بغير سب سے پہلے براہ راست اسرائيل سے مذاکرات کريں۔ ليکن فلسطينی اپنی پيشگی شرائط پر جمے ہوئے ہيں، جيسا کہ پی ايل او کی انتظامی کميٹی کے رکن صالح رفاد نے کہا: ’’فلسطينيوں کا مطالبہ ہے کہ اسرائيلی حکومت، خاص طور پر مقبوضہ مشرقی يروشلم ميں ہرشکل ميں يہودی بستيوں کی تعمير روک دے۔ اس کے علاوہ اسرائيلی حکومت سرکاری طور پر يہ اعلان کرے کہ وہ سن 1967 کی جنگ سے پہلے کی سرحدوں کو اور بين الاقوامی قانون کی حاکميت اور اختيار کو بھی تسليم کرتی ہے۔‘‘

فلسطينی صدر عباس سکريٹری جنرل بان کی مون کو ايک خط دے رہے ہيں، جس ميں فلسطين کو ايک ملک کی حيثيت سے تسليم کرنے کی درخواست کی گئی ہے
فلسطينی صدر عباس سکريٹری جنرل بان کی مون کو ايک خط دے رہے ہيں، جس ميں فلسطين کو ايک ملک کی حيثيت سے تسليم کرنے کی درخواست کی گئی ہےتصویر: dapd

اس سے پہلے اسرائيلی وزير دفاع ايہود باراک نے امريکی وزير دفاع ليون پنيٹا سے بات چيت کے بعد کہا کہ اسرائيل کو فلسطينيوں سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور علاقے ميں اپنے ہمسايوں کے ساتھ کشيدگی دور کرنے کے ليے کوئی راہ تلاش کرنا ہو گی۔

پنيٹا نے وزير دفاع کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ اسرائيل کا دورہ کرتے ہوئے يہ بھی کہا کہ فلسطينيوں اور اسرائيل کو لمبے عرصے سے رکے ہوئے مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہئيں۔ انہوں نے ايہود باراک کے ساتھ ايک نيوز کانفرنس ميں کہا کہ دونوں فريقوں کی طرف سے دو رياستی حل کے ليے مذاکرات ميں ايک بہادرانہ قدم اٹھانے کا وقت آ گيا ہے۔

اسرائيلی وزير دفاع نے صرف ايک عمومی سمجھوتے کی پيشکش کی۔ انہوں نے اس بارے ميں کوئی وعدہ نہيں کيا کہ اسرائيل يہودی بستيوں کی تعمير کے سلسلے ميں بہتر رويہ اختيارکرے گا۔ اسرائيل غزہ اور مشرقی يروشلم ميں يہودی بستيوں کی تعمير جاری رکھے ہوئے ہے، جہاں يہودی آباد کاروں کی تعداد اب پانچ لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

فلسطينيوں کے ايک مظاہرے ميں پوسٹر
فلسطينيوں کے ايک مظاہرے ميں پوسٹرتصویر: dapd

اسرائيلی وزير اعظم نيتن ياہو نے دورے پر آئے ہوئے امريکی وزير دفاع پنيٹا سے کہا کہ وہ فلسطينی صدر محمود عباس کو شرائط رکھے بغير براہ راست اسرائيل سے مذاکرات پرآمادہ کريں۔ِ

سينئر فلسطينی عہديدار صائب ايرکات نے بتايا کہ فلسطينی صدر محمود عباس نے پنيٹا سے ملاقات کے دوران اُنہيں بتا ديا کہ اگر اسرائيل يہودی بیستياں آباد کرنے کے عمل کو روک دے اور سن 1967 کی سرحدوں کے مطابق حل سے متفق ہو جائے تو فلسطينی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر تيار ہيں۔

رپورٹ: عبدالکريم سمارا، ڈوئچے ويلے عربی سروس / شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی   

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں