1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلپائن میں انتخابات: ستر ہزار امیدوارمیدان میں

10 مئی 2010

آج فلپائن میں تین مہینے کی انتخابی مہم کے بعد ووٹرز صدر کے علاوہ سترہ ہزار قومی اور مقامی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے تاہم ملک کے حساس علاقوں میں پرتشدد واقعات رونما ہونے کی وجہ سے انتخابات متاثر ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/NK27
تصویر: AP

عوامی جائزوں کے مطابق سابقہ خاتون صدر کوری اکینوکے بیٹے Benigno Aquino صدارتی انتخابات میں فیورٹ ہیں۔ کوئی دس سالوں تک صدر کے عہدے پر فائز رہنے والی گلوریا آریُو پر بدعنوانی کے الزامات کے بعد انہیں مستعفی ہونا پڑا تھا۔ ان انتخابات میں چالیس ملین ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

پچاس سالہ اکینو نے امید ظاہر کی ہے ان کی کامیابی کے ساتھ ملک میں ایک نیا سورج طلوع ہو گا۔ اکینو کے مرکزی حریفوں میں سابق صدر جوزف ایسٹرڈا اور پراپرٹی مینیجر مانی ولار شامل ہیں۔ دو مختلف اہم عوامی جائزوں کے مطابق اکینو کو اپنے حریفوں پر کافی زیادہ برتری حاصل ہے۔ ان جائزوں میں انتالیس سے بیالس فیصد لوگوں نے ان کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

Wahl-Auszählungsmaschinen in den Philippinen
پہلی بار استعمال کیا جانے والا آٹومیٹک سسٹمتصویر: AP

ان انتخابات میں ایک سب سے بڑا سوال یہ بھی ہے کہ ملک میں ووٹنگ کے لئے پہلی بار استعمال کیا جانے والا آٹومیٹک سسٹم ٹھیک طریقے سے کام کر سکے گا یا نہیں۔ فلپائن میں پیر کے دن، مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے تا شام چھ بجے تک پولنگ جاری رہے گی۔

ان انتخابات کی مہم کے دوران پر تشدد واقعات کو دیکھتے ہوئے کئی حساس علاقوں میں فسادات بھڑکنے کا خطرہ بھی ہے۔ اس لئے حساس علاقوں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی ہے۔ دریں اثناء کئی امیدواروں نے ووٹنگ سے قبل ہی دھاندلی کے الزامات عائد کرنا شروع کر دئے ہیں۔ دریں اثناء دن کے پہلے حصے میں پر تشدد واقعات بھڑکنے کے نتیجے میں کم ازکم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت :شادی خان سیف