1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوجیوں کے ہاتھوں قتل کی مشتبہ ویڈیو: تحقیقات کی جائیں، جنرل کیانی

8 اکتوبر 2010

پاکستانی فوج نے طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے جاری کردہ اس ویڈیو سے متعلق تحقیقات شروع کر دی ہیں، جس میں یونیفارم پہنے ہوئے مسلح فوجی چھ افراد کا بے دردی سے قتل کرتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/PZn5
اس ویڈیو کو ’’سوات کے معصوم بچوں کے قتل عام‘‘ کا عنوان دیا گیا ہےتصویر: AP

اس ویڈیو میں نظر آنے والی ہلاکتیں چھ ایسے مبینہ عسکریت پسندوں کی ایک فائرنگ اسکواڈ کے ہاتھوں موت کا پتہ دیتی ہیں، جن کو مارنے والے ’پاکستانی فوج‘ کے سپاہیوں کی وردیاں پہنے ہوئے نظر آتے ہیں۔

یہ ویڈیو گزشتہ ماہ عسکریت پسند نظریات کی حمایت کرنے والی ایک ایسی ویب سائٹ پر جاری کی گئی تھی، جس کا پتہ امریکہ میں قائم SITE نامی ایک ایسے انٹیلی جنس گروپ نے لگایا تھا، جو مسلمان شدت پسند وں کی آن لائن سرگرمیوں پر نگاہ رکھتا ہے۔

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے ایک ماتحت جنرل اور چند دیگر اعلیٰ فوجی افسران پر مشتمل ایک ایسی کمیٹی قائم کر دی ہے، جس کو اس امر کا تعین کرنا ہے کہ آیا یہ ویڈیو اصلی ہے۔

Pakistanischer Armeechef Ashfaq Kayani
الزام ثابت ہونے پر ملزموں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گیتصویر: AP

پاکستانی فوج کی طرف سے جمعے کو جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق اس دوران اس بات کا تعین کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی کہ آیا متعلقہ ویڈیومیں نظر آنے والے باوردی مسلح افراد، جو بظاہر پاکستانی فوجیوں کی یونیفارم پہنے ہوئے ہیں، واقعی پاکستانی آرمی کے ارکان ہیں۔

اس ویڈیو کو ’’سوات کے معصوم بچوں کے قتل عام‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے اور یہ دو مختلف ویڈیو کلپس پر مشتمل ہے۔ ان دونوں ویڈیو کلپس میں ایک ہی واقعہ دکھایا گیا ہے۔ اس میں چھ ایسے افراد، جن کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہیں اور ہاتھوں کو بھی باندھ دیا گیا ہے، باوردی فوجیوں کے سامنے ایک لائن میں کھڑے نظر آتے ہیں اور پھر انہیں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا جاتا ہے۔

اس بارے میں جنرل کیانی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اس ویڈیو ریکارڈنگ میں نظر آنے والے باوردی مسل‍ح افراد کا پاکستانی فوج سے کوئی بھی تعلق ثابت ہو گیا تو ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

تاہم پاکستانی فوج کے سربراہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ یہ ممکن ہے کہ ان ماروائے قانون ہلاکتوں کے ذمہ دار خود دہشت گرد ہوں، جنہوں نے پاکستانی فوج کے سپاہیوں کی یونیفارم پہن رکھی ہو۔ اس بارے میں جنرل کیانی نے ماضی میں سامنے آنے والے ایسے ہی چند واقعات کا حوالہ بھی دیا۔

فائرنگ اسکواڈ کے ہاتھوں چھ افراد کے قتل کے اس واقعے کی ویڈیو سے یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ یہ سانحہ کب پیش آیا تھا۔ اس ویڈیو کے دونوں کلپس موبائل ٹیلی فونز کے ذریعے ریکارڈ کئے گئے ہیں اور امریکہ میں SITE نامی آن لائن انٹیلی جنس گروپ نے پہلی مرتبہ اس کا پتہ قریب دو ہفتے قبل لگایا تھا۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں