1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیصل آباد میں گیس اسٹیشن پر دھماکہ، کم از کم 25 افراد ہلاک

8 مارچ 2011

پاکستانی شہر فیصل آباد میں ایک گیس اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم25 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ ایک کار بم دھماکہ تھا، جس کا نشانہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کا مقامی دفتر تھا۔

https://p.dw.com/p/10V4R
تصویر: AP

فیصل آباد کے کمشنر طاہر حسین کے بقول دھماکے کی نوعیت کے بارے میں فی الحال یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے 25 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس دھماکے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

فیصل آباد میں ایک کار بم دھماکے کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ مشتبہ دہشت گردوں کی کارروائی ہے۔ ایک حکومتی اہلکار چوہدری ریاض کا کہنا ہے گیس اسٹیشن پر ہونے والا یہ دھماکہ پہلے سے نصب کیے گئے ایک بم کا نتیجہ تھا۔ فیصل آباد کے کمشنر طاہر حسین کے بقول یہ خود کش حملہ نہیں تھا بلکہ پہلے سے نصب کیا جانے والا بم ایک گیس سلنڈر کے پاس پھٹا، جس سے اتنی بڑی تعداد میں جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گیس اسٹیشن کی عمارت کے ساتھ پانچ مزید عمارتیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ طاہر حسین نے مزید بتایا کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر اہم سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا ہے کیونکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کا دفتر بھی اس گیس اسٹیشن سے ملحق ہے۔ تاہم تحقیقات جاری ہیں۔

Bombenanschlag in Faisalabad Pakistan
اس دھماکے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہیںتصویر: dapd

مرنے والوں میں زیادہ تر وہ افراد ہیں، جو اس وقت گیس اسٹیشن پر موجود تھے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسن نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ یہ شدت پسندوں کی کارروائی ہو سکتی ہے تاہم تحقیقات جاری ہیں۔

یہ گیس اسٹیشن فیصل آباد شہر کے ایک حساس علاقے میں واقع ہے، جہاں کئی اہم قومی اداروں کے دفاتر اور اہم شخصیات کی رہائش گاہیں بھی ہیں۔ ابتدائی رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر اس حملے کا نشانہ ایف آئی اے کی عمارت تھی۔ حکام کی مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ قریب کی متعدد عمارتوں کو بھی زبردست نقصان پہنچا، جن میں فوجی بھرتی کا ایک مرکز بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ درجنوں گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔ پولیس نے علاقے کا گھیراؤ کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابھی تک ہلاک ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار سبحان علی نے بتایا کہ عمارتوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے خدشہ ہے کہ درجنوں افراد ابھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکے کی آواز پانچ سے لے کر چھ کلومیٹر دور تک سنی دی۔ ان کے مطابق بہت حساس اور کافی مصروف علاقہ ہونے کی وجہ سے اس دھماکے کے نتیجے میں زبردست تباہی پھیلی ہے۔ سبحان علی کے بقول امدادی ٹیمیں زخمیوں کو ملبے سے نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: مقبول ملک