1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا نے 16 کیریبیئن حکام کے خلاف کارروائی شروع کر دی

12 اگست 2011

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے کیریبیئن فٹ بال یونین ( سی ایف یو) کے سولہ ارکان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ان افراد پر عالمی تنظیم کے اخلاقی ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

https://p.dw.com/p/12FOn

فیفا کے مطابق ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ووٹ فروخت کیے تھے۔ اس سلسلے میں 10 اور 11 مئی کو پورٹ آف اسپین میں ہونے والے ایک اجلاس کا حوالہ دیا جا رہا ہے۔ اس میٹنگ میں ایشیائی فٹ بال کنفڈریشن کے صدر اور فیفا کی صدارت کے سابق امیدوار محمد بن حمام نےCONCACAF کے کیریبیئن جزائر سے تعلق رکھنے والے ارکان کو ووٹ کے بدلے 40 ہزار ڈالر فی کس دینے کی پیشکش کی تھی۔ سی او این سی اے سی اے ایف شمالی اور وسطی امریکہ کے علاوہ کیریبیئن جزائر میں فٹ بال کے کھیل کی نگرانی کرتی ہے۔

فیفا نے محمد بن حمام پر بدعنوانی کے الزام میں تاحیات پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم وہ اورCONCACAF کے سابق صدر جیک وارنر خود کو بے قصور قرار دیتے ہیں۔ وارنر نے اس معاملے کی تحقیقات شروع ہونے سے قبل ہی اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیا تھا۔ ان سولہ افراد میں گویانا کے کولن کلاس بھی ہیں، جنہیں فیفا پہلے ہی عارضی طور معطل کر چکی ہے۔ وہ فیفا کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ فیفا کے مطابق ان افراد نےتنظیم کے اخلاقی ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے اور اگر معاملے میں مزید افراد ملوث پائے گئے توان کے نام بھی سامنے لائے جائیں گے۔

Fußball FIFA Mohamed Bin Hammam
محمد بن حمامتصویر: AP

محمد بن حمام جون میں ہونے والے فیفا کے صدارتی انتخابات میں سیپ بلاٹر کے مقابلے میں امیدوار تھے۔ اس موقع پر محمد بن حمام نے بلاٹر پر بھی بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس واقعے کا پہلے سے علم تھا۔ تاہم بن حمام نے بدعنوانی کے الزامات کے بعد صدارت کی دوڑ سے اپنا نام واپس لے لیا تھا۔ اس طرح سیپ بلاٹر ایک بار پھر فٹ بال کی عالمی تنظیم کے صدر منتخب ہو گئے تھے۔ بلاٹر 2015 تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔

کیریبیئن فٹ بال ایسوسی ایشن کے چند ارکان نے بتایا ہےکہ ٹرینیڈاڈ میں ہونے والی میٹنگ کے دوران انہیں چالیس ہزار ڈالر کے لفافے دیے جانے کی پیشکش کی گئی تھی۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں