1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قبرص: ضبط شدہ ایرانی اسلحے میں دھماکے سے بحریہ کے سربراہ بھی ہلاک

12 جولائی 2011

یونانی قبرص میں ایرانی اسلحے کے ذخیرے میں دھماکے کے سبب مرنے والوں میں ملکی بحریہ کے سربراہ بھی شامل ہیں۔ اسلحے کا یہ ذخیرہ 2009ء میں بحیرہ روم سے ضبط کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/11tKF
تصویر: dapd

یہ دھماکہ یونانی قبرص کے جنوب میں واقع بحریہ کے اڈے ’ایوان گیلوس فلوراکس‘ میں ہوا، جس کے سبب قریب ہی واقع ملک کا سب بڑا بجلی گھر بھی بری طرح متاثر ہوا۔ بحریہ کے سربراہ آندریاس لوانیدیس سمیت اس فوجی اڈے کے کمانڈرلامبروس لامبراؤ بھی اس دھماکے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے افراد میں مسلح افواج کے چار دیگر ارکان اور آگ بجھانے والے محکمے کے چھ اہلکار شامل ہیں۔ ان 12 ہلاکتوں کے علاوہ فوری طور پر 60 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

اس فوجی اڈے کے ساتھ متصل بجلی گھر، بحیرہ روم کی اس چھوٹی سی جزیرہ نما ریاست میں بجلی کی 60 فیصد ضروریات پوری کرتا تھا۔ متاثرہ فوجی اڈے کے قریب واقع دیہات کو بھی نقصان پہنچا، جہاں کے سینکڑوں مکین نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تباہ ہونے والے اسلحےکے ٹکڑے تین کلومیٹر دور تک پھیل گئے۔

Zypern Karte
قبرص بحیرہ روم کی ایک جزیرہ نما ریاست ہےتصویر: AP

دھماکے کے بعد سے کئی افراد اب تک لاپتہ ہے، جس بنیاد پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا بھی خدشہ موجود ہے۔ ہلاکتوں پر حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ 98 کنٹینروں میں بھرا یہ اسلحہ مبینہ طور پر ایران سے شام کی جانب بھیجا جا رہا تھا۔

ملکی وزیر دفاع کوسٹاس پاپاکوسٹاس اور نیشنل گارڈز کے کمانڈر نے واقعے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفے دے دیے ہیں۔نیشنل گارڈ کی جانب سے پہلے ہی انتباہ کیا گیا تھا کہ اتنی بڑی مقدار میں اسلحہ کافی عرصہ کھلے آسمان تلے رکھنا خطرناک ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ وزارت دفاع میں اس معاملے پر بحث جاری تھی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس ضمن میں فیصلہ کر لیا گیا تھا مگر بدقسمتی سے فیصلہ کرنے سے قبل یہ واقعہ رونما ہوگیا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں