1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قرآن کی بے حرمتی: پناہ گزینوں کے کیمپ میں لڑائی

امتیاز احمد20 اگست 2015

جرمنی میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں توہین مذہب کے معاملے پر لڑائی ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم گیارہ سیاسی پناہ کے متلاشی اور چھ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GJ5I
Deutschland Auseinandersetzung Flüchtlingsunterkunft in Suhl
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Wichmann

اطلاعات کے مطابق لڑائی کا یہ واقعہ بدھ ک19 اگست کی شام مشرقی جرمن ریاست تھیورینگیا کے علاقے زوحل میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس شام 20 کے قریب پناہ گزینوں نے اسی کیمپ میں موجود ایک افغان باشندے پر حملہ کر دیا۔ پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق مبینہ طور پر اس 25 سالہ افغان مہاجر نے قرآن کے اوراق پھاڑتے ہوئے انہیں ٹوائلٹ میں پھینک دیا تھا۔ پولیس نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ اس معاملے میں تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ 20 کے قریب حملہ آور مہاجرین نے اس افغان باشندے کے کمرے میں داخل ہونے کی کوشش کی، جس پر وہاں موجود محافظ نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس کے مطابق بدامنی کے اس واقعے کے باوجود ابھی تک کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ اب وہاں حالات پُر امن ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس اور اس مہاجر کیمپ میں موجود حفاظتی گارڈز کی مدد سے پچیس سالہ افغان مہاجر کی جان بچا لی گئی۔

Deutschland Auseinandersetzung Flüchtlingsunterkunft in Suhl
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Wichmann

پولیس کے آنے تک مظاہرین کی تعداد تقریباﹰ پچاس ہو چکی تھی اور ان کے ہاتھوں میں لوہے کے راڈز بھی تھے۔ ان مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 مہاجرین زخمی ہوئے جبکہ اس واقعے کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد چھ بتائی گئی ہے۔

مشتعل ہجوم نے اس مہاجر کیمپ کی کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑ دیے جبکہ وہاں رکھا ہوا فرنیچر بھی باہر پھینک دیا جبکہ یہ احتجاجی سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔

جرمنی میں ان دنوں اتنے مہاجرین آ رہے ہیں کہ اسے نئے رہائشی یونٹ تعمیر کرنا پڑ رہے ہیں۔ ان مہاجرین کی زیادہ تر تعداد جنگی علاقوں سے آ رہی ہے لیکن البانیہ، کوسووو اور پاکستان سے بھی مہاجرین پہنچ رہے ہیں۔

زوحل شہر میں صرف بارہ سو تارکین وطن رکھنے کی گنجائش ہے لیکن ان کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے اب وہاں سترہ سو مہاجرین ہیں۔ برلن حکومت کے مطابق رواں برس آٹھ لاکھ مہاجرین جرمنی پہنچ سکتے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ سال کی نسبت چار گنا زیادہ ہے۔