1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قرص نہ نگلیں، بادام چبائیں: ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خوشخبری

29 جون 2011

نئی دہلی میں قائم Fortis C-Doc Hospital کے کلینیکل آپریشن کے شعبے کے سربراہ ریتش گُپتا کا کہنا ہے کہ بادام کھانے سے خون میں پائے جانے والے کولیسٹرول کی مقدار میں کمی اورانسولین کی حساسیت میں بہتری رونما ہوتی ہے۔

https://p.dw.com/p/11lS9
بادام اور خُشک میوے دماغی طاقت کے لیے مفید ہوتے ہیںتصویر: Fotolia/Bogdanski

نئی دہلی میں قائم Fortis C-Doc Hospital کے کلینیکل آپریشن کے شعبے کے سربراہ ریتش گُپتا کا کہنا ہے کہ بادام کھانے سے خون میں پائے جانے والے کولیسٹرول کی مقدار میں کمی واقع ہوتی ہے اور اس سے انسولین کی حساسیت میں بھی بہتری رونما ہوتی ہے۔ بھارتی طبی ماہر گپتا کے بقول’ بادام فائبرز، پروٹین اور کیلوریز سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا استعمال خون میں پائی جانے والی چربی یا کولیسٹرول،اور ذیابیطس کے مریضوں میں انسولین کے نقص کو دور کرنے میں بھی مدد دیتا ہے‘۔

انسانی جسم میں انسولین ہارمون کی کمی ذیابیطس کا موجب بنتی ہے، جو دراصل خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے عمل میں غیر معمولی کر دار ادا کرتا ہے۔ ہائی شوگر لیول کی علامات میں جسمانی تھکاوٹ کا احساس، بہت زیادہ پیاس لگنا اور بار بار پیشاب آنا شامل ہیں۔

Diabetes Flash-Galerie
ہر کسی کو اپنا شوگر لیول ٹیسٹ کرواتے رہنا چاہیےتصویر: AP

ایک اندازے کے مطابق بھارت میں 50.8 ملین افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں۔ اس اعتبار سے دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد بھارت میں پائی جاتی ہے۔ اس کے بعد نمبر چین کا ہے، جہاں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 43.2 ملین بتائی جاتی ہے۔ یہ اعداد و شمار عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے شائع کیے ہیں۔ ان اعداد و شمار سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ 2030 ء تک بھارت کی بالغ آبادی کا 8.4 فیصد ذیابیطس کا شکار ہو سکتا ہے، اس طرح اس جنوبی ایشیائی ملک میں مجموعی طور پرذیابیطس میں مبتلا انسانوں کی تعداد 87 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔

یہ اعداد و شمار بھارتی عوام کی صحت کو لاحق خطرات سے خبر دار کر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بادام کی افادیت پر بہت زیادہ زور دیا جا رہا ہے۔ بھارتی معاشرے میں لائف اسٹائل روز بروز بدلتا جا رہا ہے جو عارضہ قلب اور ذیابیطس کا موجب بن رہا ہے۔ فاسٹ فوڈ کے استعمال میں اضافہ اور جسمانی حرکت میں کمی صحت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے۔

انوپ مصرا بھارت کی Diabetes Foundation کے ڈائریکٹر ہیں۔ ان کے بقول ’بادام روایتی طور پر ہماری غذا کا حصہ ہے۔ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اور اس کے استعمال سے ذیابیطس جیسی بیماریاں حملہ آور نہیں ہوتیں‘۔

مصرا کے مطابق مٹھی بھر بادام میں 164 کیلوریز اور سات گرام پروٹین موجود ہوتا ہے۔ ایک طرف یہ بھوک بھگاتے ہیں تو دوسری جانب غذا پر کنٹرول رہتا ہے۔ انوپ مصرا نے مزید بتایا کہ بادام بچوں کی نشوو نما میں بھی بہت مفید ثابت ہوتا ہے، کیونکہ اس سے بچوں کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔

China Indien Essen Restaurant
بھارتی کھانوں میں بہت زیادہ روغن اور مصالحے ہوتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیںتصویر: CNC

امریکہ کی یونیورسٹی آف میڈیسن اینڈ ڈنٹیسٹری آف نیو یارک، ویسٹ چسٹر یونیورسٹی پنسیلوینیا اور لوما لنڈا یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، کے طبی ریسرچرز نے مشترکہ طور پر تحقیق کے بعد جرنل آف امیرکن کالج آف نیوٹریشن میں ایک رپورٹ شائع کی، جس سے اس امر کی تصدیق ہو گئی ہے کہ بادام کا پابندی سے استعمال ذیابیطس کنٹرول کرنے میں بہت کار آمد ثابت ہوتا ہے۔

کولیسٹرول دراصل خون کی شریانوں میں جم کر انہیں بلاک کر دیتا ہے۔ Almond Board of California کے ماہرین نے بھی بادام سے متعلق اس ریسرچ میں حصہ لیا۔ اس کی چیف سائنٹیفک آفیسر Karen Lapsely کا کہنا ہے،’بادام کھاتے رہنا نہایت آسان عمل ہے۔ چلتے پھرتے ہر کوئی اسے کھا سکتا ہے اور اس طرح نہایت افرا تفری والے لائف اسٹائل میں بھی اس کا استعمال کوئی مشکل بات نہیں ہوتی‘۔

تاہم بھارتی ماہر گپتا نے کہا ہے کہ صرف بادام کھانے سے کیلوریز کو مکمل طور پر کنٹرول میں نہیں رکھا جا سکتا، اس ضمن میں روزمرہ کی غذا میں شامل کیلوریز کی مقدار اور اس کے تناسب پر کڑی نظر رکھنا ضروری ہے، ’یہ ممکن نہیں کہ انسان سب کچھ اور بے تحاشہ کھاتا چلا جائے اور بعد میں پانچ دانے بادام کھا کر کیلوریز کو کنٹرول کر لے۔ غذا کے مکمل استعمال پر کڑی نظر رکھی جانی چاہیے‘۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں