1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قومی کرنسی کو بچانے کے لیے پورے ملک میں روزہ اور یوم عبادت

مقبول ملک16 اکتوبر 2015

افریقی ملک زیمبیا کی قومی کرنسی کواچہ اس سال کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں اب تک اپنی قریب نصف قدر کھو چکی ہے۔ اب اس کرنسی کو بچانے کے لیے اتوار کے روز پورے ملک میں روزہ رکھا جائے گا اور دعائیں مانگی جائیں گی۔

https://p.dw.com/p/1GpbP
Kupferbergwerk in Sambia
زیمبیا کو اس کی قومی آمدنی کا سب سے بڑا حصہ تانبے کی برآمدات سے حاصل ہوتا ہےتصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/Tips-Images

زیمبیا کے دارالحکومت لُوساکا سے جمعہ سولہ اکتوبر کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اتوار اٹھارہ اکتوبر کے روز پورے ملک میں روزہ رکھے جانے اور خصوصی عبادات کا اہتمام کرنے کے علاوہ دن بھر تمام شراب خانے بند رہیں گے جبکہ تمام فٹ بال میچ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

ملکی صدر ایڈگر لُونگُو نے گزشتہ مہینے اعلان کیا تھا کہ اکتوبر میں پورے زیمبیا میں ایک دن کے لیے روزہ رکھے جانے کے ساتھ ساتھ اجتماعی مذہبی عبادات کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ اس صدارتی اعلان کی وجہ یہ بنی تھی کہ اس سال یکم جنوری سے ستمبر کے آخر تک قومی کرنسی کواچہ کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 45 فیصد کی کمی ہو چکی تھی۔

اس کا سب سے اہم واحد سبب یہ تھا کہ زیمبیا کو اس کی قومی آمدنی کا سب سے بڑا حصہ تانبے کی برآمدات سے حاصل ہوتا ہے اور اس سال کے دوران اب تک عالمی منڈیوں میں تانبے کی قیمتوں میں زبردست کمی آ چکی ہے۔

اس کے علاوہ اس افریقی ملک میں اشیائے خوراک کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ہو چکی ہیں جبکہ جھیل کاریبا میں پانی کی سطح بہت کم ہو جانے کے نتیجے میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے بھی عوام کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ زیمبیا میں بجلی کی مجموعی پیداوار کا بہت بڑا حصہ ان ہائیڈرو پاور پلانٹس سے حاصل کیا جاتا ہے، جو جھیل کاریبا کے پانیوں سے چلتے ہیں۔

لُوساکا میں کرسچین کلیساؤں کی انٹرنیشنل فیلوشپ کے صدر بشپ سائمن چیہانا نے اس حوالے سے کہا، ’’خدا معجزوں کو ممکن بنا سکتا ہے۔ ہم دعا کریں گے کہ وہ ہم پر رحم کرے اور کواچہ کو دوبارہ مضبوط بنا دے اور اشیائے صرف کی قیمتیں دوبارہ کم ہو جائیں۔‘‘ اتوار کے روز پورے ملک کی سب سے بڑے مذہبی تقریب لُوساکا میں ’ہیروز کے اسٹیدیم‘ میں ہو گی۔

Sambia Präsidentschaftswahlen Edgar Lungu 19.01.2015
ایڈگر لُونگُو اس سال جنوری میں صدر بنے تھےتصویر: Reuters/R. Ward

زیمبیا کی آبادی کا 85 فیصد حصہ اپنے عقیدے کے اعتبار سے مسیحی ہے۔ اس ملک میں فٹ بال کی قومی تنظیم کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اٹھارہ اکتوبر کے لیے طے کردہ تمام میچ منسوخ کر دیے گئے ہیں جبکہ حکومتی اعلان کے مطابق آئندہ اتوار کے دن پورے ملک میں تمام شراب خانے بھی شام چھ بجے تک بند رہیں گے۔

اس حکومتی فیصلے کے ناقدین کا کہنا ہے کہ صدر لُونگُو، جو گزشتہ برس اپنے پیش رو صدر ساتا کی موت کے بعد اس سال جنوری میں سربراہ مملکت کے عہدے پر فائز ہوئے تھے، ملک کی اقتصادی مشکلات پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں اور قومی سطح پر ’یوم عبادت‘ منانا محض اصل معاملات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔