قیاس آرائیاں شادی سے پہلے اور بعد میں بھی
30 اپریل 2011اس وقت ہر کوئی یہ جاننے کا تجسس رکھتا ہے کہ آخر برطانوی شاہی خاندان کا یہ نو بیاہتا جوڑا ہنی مون کہاں منائے گا۔ اس بارے میں جن مقامات کی تجاویز سامنے آ رہی ہیں، اُن میں جزیروں پر مشتمل افریقی جمہوریہ سیشیل، کینیا، ویسٹ انڈیز میں واقع ایک چھوٹا سا پرائیوٹ جزیرہ موسٹیک، یونانی جزیرہ کورفو اور جنوب مغربی برطانیہ میں واقع جزیرہ سلی آئلز شامل ہیں۔
شہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھیرین کی ایک ایک حرکت کے بارے میں کی جانے والی قیاس آرائیاں اور تجسس اس امر کی نشاندہی کر رہا ہے کہ مستقبل میں انہیں کس قدر دباؤ کا سامنا رہے گا اور برطانیہ کے مستقبل کے بادشاہ اور ملکہ میڈیا کی نظر کو خیرہ کر دینے والی اسپاٹ لائٹ سے آنکھیں نہیں چرا سکیں گے۔
اس اعتبار سے برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس اور آنجہانی شہزادی ڈیانا اور ان کے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم اور کیتھرین میڈلٹن کے درمیان کچھ پریشان کن قسم کی مماثلت زیر بحث ہے۔ ڈیانا 1997ء میں پیشہ ور فوٹوگرافروں کے تعاقب کا شکار ہوکر پیرس میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔
ڈیانا کی موت اور اُس سے ایک سال قبل شہزادہ چارلس سے اُن کی علیٰحدگی نے برطانوی شاہی خاندان پر ایک سیاہ دھبہ چھوڑا تھا۔
پرنس ولیم کی اہلیہ کیتھرین مڈلٹن کا تعلق اگرچہ ایک عام برطانوی خاندان سے ہے۔ گزشتہ 350 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے کسی سپوت نے شاہی خاندان سے باہر ایک عام لڑکی سے شادی کی ہے۔ تاہم شہزادہ ولیم کے نہایت سادہ انداز اور ذاتی اسٹائل کے سبب گزشتہ رائے عامہ کے جائزے کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ شاہی خاندان کی ساکھ کو پھر سے سہارا ملا ہے۔
شہزادہ ولیم اور اُن کی شہزادی کیٹ گزشتہ روز ویسٹ منسٹر ایبے میں ہونےوالی شادی کی تقریبات کے بعد رات گئے تک جاری جشن میں مصروف رہے۔ بعد ازاں وہ دونوں ہفتے کی صبح بکھنگم پیلیس سے بذریعہ ہیلی کاپٹر پرواز کر کے کسی نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئے۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: امجد علی