1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاطینی ملکوں کا تنازعہ

5 مارچ 2008

لاطینی امریکہ کے تین ملکوں ،کو لمبیا، وینز ویلا اور ایکواڈور کےتنازعہ نے شدت اختیا کر لی ہے۔ وینز ویلا کی دس بٹالین اس وقت کولمبیا کی سرحد پر پہنچ چکی ہیں۔ جبکہ ایکواڈور نے انتہائی نتائج سے خبردار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/DYED
تصویر: AP

اس تنازعہ نے اس وقت شدت اختیار کی کہ جب کولمبیا نے ایکواڈور میں اپنی فوجیں داخل کیں اور فظائی حملے شروع کئے ۔ اس در اندازی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کولمبیا کے حکام نے بتایا کہ اس کا مقصد باغی گوریلا تنظیم FARC کے لیڈر Raul Reye کو ہلاک کرنا اور تنظیم کا مکمل خاتمہ ہے۔ باغی تنظیم نے کولمبیا سے تعلق رکھنے والے چار ممبران پارلیمنٹ سمیت تینتالیس افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ کولمیبا کے دستوں نے اپنے مشن میں پیش رفت کرتے ہوئے باغیوں کے دوسرے نمبر کے لیڈر Raul Reye کو ہفتے کے روز ہلاک کر دیا اور جائے وقوعہ سے ایک laptop کو اپنے قبضے میں کیا۔ اس Laptop سے حاصل ہونے والے data کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ کولمبیا کے بائیں بازو کے باغی تنظیم FARC کے وینز ویلا کے صدر ہوگو چاویز کے ساتھ رابطے استوار تھے اور شاویز باغیوں کی مالی معاونت کرتے رہے ہیں۔ دستیاب ہونےوالے ریکارڈ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کچھ عرصہ پہلے وینز ویلا کی جانب سے ان باغیوںکو تین سو ملین ڈالر بھی فراہم کئے گئے تھے ۔

کولمبیا کے صدر Alvaro Uribe نے اس بارے میں سخت موقف اختیار کیا ہے اور وہ باغیوں کے مکمل خاتمے تک ، یہ آپریشن جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ امریکی صدر جارج بش نے بھی کولمبیا کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کولمبیا کے صدر Uribe اور عوام کو یہ پیغام ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں اور وہ ہمارے جمہوری اتحادی ہیں۔ امریکہ اس خطے مافیا اور بائیں بازو کے باغیوں کے خاتمے کے بارے میں ہمیشہ سے کولمبیا کی حمایت کرتا آ رہا ہے۔

ایکواڈور سے یکجہتی کے طور پر Vanezuela نے بھی اپنی فوجیں کولمبیا سے ملنے والی سرحد پر تعینات کر دی ہیں۔ صدر شاویز نے اسبارے میں کہا ہے کہ اگر کولمبیا نے اسی طرح کی کوئی کاروائی ہمارے ملک میں کرنے کی کوشش کی تو خطے میں جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔

ہسپانوی وزیر خارجہ نے کولمبیا اورایکواڈور کے درمیات ثالثی کی پیشکش کی ہے ۔ برازیل، چلی اور ارجنٹینا نے کولمبیا کی اس کاروائی کو ، ایکواڈور کی خود مختاری پر حملے سے تعبیر کیا ہے۔ جبکہ ایکواڈور اور ارجنٹینا کے حکام نے گیارہ مارچ کو ایک اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس وقت لاطینی امریکہ میں بحران کی کیفیت ہے اور ایکوا ڈور اور وینز ویلا کی بائیں بازو کی حکومتیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے بالمقابل کھڑی ہیں۔