1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاپتہ بلاگر سلمان حیدر ’واپس لوٹ آئے‘

28 جنوری 2017

پاکستانی میڈیا کے مطابق قریب تین ہفتے قبل اسلام آباد کے علاقے بنی گالا سے لاپتہ ہو جانے والے بلاگر، انسانی حقوق کے کارکن اور فاطمہ جناح یونیورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر جمعہ کی شب گھر لوٹ آئے۔

https://p.dw.com/p/2WYfv
Pakistan Protest - Aktivist Salman Haider verschwunden
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

رواں ماہ کے آغاز میں سلمان حیدر کے علاوہ چار دیگر سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس اور بلاگرز لاپتہ ہو گئے تھے۔ وقاص گورایا اور عاصم سعید چار جنوری کو لاہور سے لاپتہ ہوئے جب کہ احمد رضا نصیر سات جنوری کو شیخوپورہ سے غائب ہوئے۔ اس کے علاوہ لاپتہ ہو جانے والوں میں ثمر عباس بھی شامل ہیں، جو شیعہ مسلم برادری کے لیے سرگرم ہونے کے ساتھ ساتھ سول پروگریسیو الائنس پاکستان کے سربراہ بھی ہیں۔

فاطمہ جناح یونیورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر اپنے طالبان مخالف موقف کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پاکستانی حکومت کی  شدت پسندوں کے خلاف ’غیر مؤثر‘ کارروائیوں پر بھی تنقید کرتے رہے ہیں۔

ایک پاکستانی انگریزی اخبار ’دا نیوز‘ نے اسلام آباد پولیس کے حوالے سے لکھا ہے کہ سلمان حیدر جمعہ 27 جنوری کی شب اپنے گھر لوٹ آئے اور یہ کہ ان کی صحت ٹھیک ہے۔

سلمان حیدر کی چھ جنوری کی شام گمشدگی کے بعد ان کے اہل خانہ کو ایک ٹیکسٹ پیغام کے ذریعے مطلع کیا گیا تھا کہ ان کی کار کورل چوک پر موجود ہے جسے وہاں سے لے لیا جائے۔

Pakistan Demo vermisste Blogger
رواں ماہ کے آغاز میں سلمان حیدر کے علاوہ چار دیگر سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس اور بلاگرز لاپتہ ہو گئے تھےتصویر: picture-alliance/Zumapress.com

پاکستانی حکومت ان بلاگرز کے غائب ہو جانے کی وجہ سے شدید دباؤ میں ہے۔ پارلیمان نے بھی اس سلسلے میں مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جب کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے متاثرہ خاندانوں سے وعدہ کر رکھا ہے کہ ان کے پیاروں کو تلاش کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائےجا رہے ہیں۔

سلمان حیدر کی گمشدگی کے بعد ان کے بھائی ذیشان حیدر نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا، ’’سلمان کوکوئی دھمکی نہیں ملی لیکن وہ ایک سماجی نقاد، شاعر اور ادیب ہیں۔ وہ تنقید کے نام سے ایک رسالہ بھی ایڈٹ کرتے تھے۔ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف وہ کھل کر بولتے تھے۔ اس کے علاوہ وہ مذہبی ہم آہنگی پر کام بھی کرتے تھے۔ وہ کبھی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے۔‘‘

سلمان حیدر کی واپسی کے بعد اب امید ہو چلی ہے کہ دیگر لا پتہ ہونے والے بلاگرز اور سوشل میڈیا ایکیٹیوسٹ بھی لوٹ آئیں گے  تاہم ابھی تک ان میں سے کسی کی واپسی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔