1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاکھوں افراد کے بے روز گار ہونے کا خدشہ

Ishaq, Adnan15 جولائی 2008

پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں جاری ہڑتال سے اب تک 2 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہےجبکہ لاکھوں افراد کے بے روز گار ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/EcUF
تصویر: Elizaveta Gorchakova

پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اثرات رفتہ رفتہ سامنے آنے لگے ہیں۔ ملک میں عام افراد کو جہاں اس مسئلےنے شدید پریشان کررکھا ہے وہیں تیل، گیس، اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے نےملک کی سب سے بڑی یعنی ٹیکسٹائل کی صنعت کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے۔ کپڑے کی صنعت سے وابستہ کارخانوں کے مالکان کی قیمتوں میں اضافےکےخلاف احتجاج کے طور پر شروع کی جانے والی غیرمعینہ مدت کی ہڑتال آج چوتھے روز بھی جاری رہی۔

اس ہڑتال سے سب سے زیادہ متاثردھاڑی دارمزدور ہو رہے ہیں اورخدشہ ظاہرکیا جا رہا ہےکہ اگر حالات اسی طرح جاری رہے تو لاکھوں افراد بے روز گار ہو جائیں گے اور ملک خانہ جنگی کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال سے نمنٹنے کے لئے حکومت نے ابھی تک کوئی خاطرخواہ حکمت عملی پیش نہیں کی ہے۔

تاجر تنظیموں نے مطالبہ کیا ہےکہ حکومت گیس کی قیمتوں میں 31 فی صد اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو فوری طور پر روکے۔ فیصل آباد کی کاروباری تاجر تنظیموں نے صنعتی تنظیموں کی طرف سے گیس و بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو فیصل آباد میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا جائے گا۔

ساتھ ہی فیصل آباد کے تاجروں نے آج ایک پرامن ریلی نکالی جس میں حکومت کی پالیسیوں اور ملک کی سب سے بڑی صنعت کو نظر انداز کرنے کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر تاجروں اور دکانداروں نے سیاہ پٹیاں باندھ رکھیں تھیں۔