1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں کرائے کے قاتلوں کے ذریعے خونریزی، المسماری

25 فروری 2011

نوری المسماری 25 سال تک لیبیا کے رہنما معمر قذافی کے چیف آف پروٹوکول ہونے کی وجہ سے ان کے بہت قریب رہے۔ وہ گزشتہ ہفتے قذافی انتظامیہ سے علیٰحدہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں کئی انکشافات کیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/10PhT
تصویر: dapd

نوری المسماری نے عرب ٹیلی وژن چینل الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں لیبیا کی موجودہ صورتحال پر اظہار رائے کرتے ہوئے کہا کہ اب معمر قذافی کو بالآخر مستعفی ہو جانا چاہیے۔ ان کے مطابق لیبیا کی سکیورٹی فورسز کے کئی پورے کے پورے یونٹ قذافی کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں اور وہ اب قذافی سے کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتے۔

نوری المسماری نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں کہا: ’’قذافی نے طرابلس پر بمباری کرائی۔ فضائیہ کے افسران اس کے گواہ ہیں۔ ان میں سے دو اپنے جنگی طیاروں کے ساتھ مالٹا پہنچ گئے، جہاں انہوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ اس طرح دو جنگی بحری جہاز بن غازی بھیجے گئے، لیکن ان جہازوں کے عملے نے بھی بن غازی کی بجائے مالٹا کا رخ کیا تاکہ وہاں سیاسی پناہ لی جا سکے۔‘‘

NO FLASH Libyen Evakuierung
لیبیا سے رخصت ہونے والے فرانسیسی باشندےتصویر: picture-alliance/dpa

یہ سب باتیں ایک ایسے شخص نے کہی ہیں، جو قذافی کے دور اقتدار کے نصف سے بھی زیادہ عرصے تک اس سیاستدان کے ساتھ رہا لیکن جو اب ربع صدی کے بعد اس رہنما کا ساتھ چھوڑ چکا ہے۔

نوری المسماری نے الجزیرہ ٹیلی وژن کو بتایا: ’’اس پیش رفت کی ایک بڑی سادہ سی وجہ ہے۔ قذافی اب ملکی سکیورٹی دستوں سمیت کسی پر بھی اعتماد نہیں کرتے۔ بہت سے فوجی انہیں چھوڑ کر مظاہرین میں شامل ہو چکے ہیں۔ ملک کے دیگر سکیورٹی اداروں کے ارکان نے بھی ایسا ہی کیا۔ اب قذافی کرائے کے قاتلوں کو اپنے ہی ملک کے عوام کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ قذافی نے کرائے کے ان قاتلوں کی پائلٹوں کے طور پر بھی خدمات حاصل کر لی ہیں۔‘‘

اپنے ایسے بیانات کے ساتھ نوری المسماری نے پہلی مرتبہ ان حقائق کی تصدیق کر دی ہے، جو گزشتہ کئی دنوں سے عینی شاہدوں کی طرف سے بار بار بیان کیے جا رہے تھے۔ مطلب یہ کہ لیبیا کے مختلف شہروں کی سڑکوں پر کرائے کے ایسے قاتل موجود ہیں، جو مظاہرین کا باقاعدہ شکار کر رہے ہیں۔

NO FLASH Al Dschasira in Katar Redaktion in Doha Ferhsehen
الجزیرہ ٹیلی وژن کے صدر دفاتر دوحہ، قطر میں ہیںتصویر: AP

یہ قاتل بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ہر کسی پر گولیاں چلاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوری المسماری نے سوچا کہ ان کے لیے معمر قذافی کے چیف آف پروٹوکول کے طور پر اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونے کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا : ’’میں نے اس لیے علیٰحدگی اختیار کی کہ میرے ملک میں میرے ہموطنوں کا ایسے قتل عام ہو رہا ہے، جیسے کوئی نابینا شخص اپنے اردگرد اندھا دھند فائرنگ شروع کر دے۔ کرائے کا ایسا کوئی بھی قاتل لیبیا کے عوام کو نہیں جانتا۔ اسے صرف اس کام کے بدلے ملنے والی رقم نظر آتی ہے۔‘‘

نوری المسماری کے بیانات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس وقت لیبیا میں کیا ہو رہا ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے، وہ کتنا خوفناک ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہ معمر قذافی ہر قیمت پر اقتدار میں رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رپورٹ: پیٹر شٹیفے / مقبول ملک

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں