1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'لیبیا پر حملہ کیا تو پچھتاؤ گے': قذافی کا پیغام

19 مارچ 2011

لیبیا کے حکمران معمر قذ‌افی نے امریکی صدر باراک اوباما، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کمیرون، فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے نام فوری پیغامات بھیجے ہیں۔

https://p.dw.com/p/10cbi
تصویر: dapd

معمر قذافی کی طرف سے مغربی طاقتوں کو بھیجے گئے فوری پیغامات میں لیبیا کے خلاف کارروائی سے باز رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ لیبیا کے ایک حکومتی ترجمان مُوسیٰ ابراہیم نے امریکی صدر، برطانوی وزیراعظم اور فرانسیسی صدر کے نام معمرقذافی کا بیان پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے:"آپ کو کسی طور یہ حق حاصل نہیں ہے کہ آپ ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کریں۔ آپ کو اس مداخلت کا حق کس نے دیا ہے؟ اگر ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کی گئی تو اس پر آپ پچھتائیں گے۔"

NO FLASH UN Libyen Diplomatie Flugverbotszone
سلامتی کونسل کو اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ وہ لیبیا میں نوفلائی زون قائم کرنے کا فیصلہ کرے، قذافیتصویر: AP

لیبیا کے حکومتی ترجمان نے امریکی صدر باراک اوباما کے نام معمر قذافی کے پیغام میں کہا کہ امریکہ کو اس بات کا کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ لیبیا کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرے۔

اقوام متحدہ کی قرارداد کے حوالے سے اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کو اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ وہ لیبیا میں نوفلائی زون قائم کرنے کا فیصلہ کرے۔ قذافی نے اس فیصلے کو ناانصافی اور کُھلی جارحیت قرار دیا ہے۔

Krieg in Libyen
امریکی صدر باراک اوباما لیبیا کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئےتصویر: AP

مغربی ممالک کے رہنماؤں کے نام معمر قذافی کے پیغام میں مزید کہا گیا ہے: "لیبیا کے عوام میرے ساتھ ہیں اور یہ میرے لیے مرنے کو تیار ہیں۔" قذافی کے پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ لیبیا میں القاعدہ کا مقابلہ کررہے ہیں۔

ادھر پیرس میں لیبیا کے خلاف ممکنہ کارروائی پر غور کے لیے یورپی یونین، امریکہ اور عرب لیگ کے رہنماؤں کے اہم اجلاس سے قبل امریکی سیکرٹری خارجہ ہلیری کلنٹن،برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمروں اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کی ملاقات ہورہی ہے۔ امریکی حکام کےمطابق اجلاس سے قریب ایک گھنٹہ قبل یہ ملاقات عالمی وقت کے مطابق 11:30 پر متوقع ہے۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں