1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماؤنٹ ایورسٹ چوٹی سر کرنے والا تیرہ سالہ امریکی

23 مئی 2010

کوہ ہمالیہ میں واقع دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو موسم بہار یا گرما میں سر کرنے کی کوہ پیما کوشش کرتے ہیں۔ اب اس کو ایک نوعمر نے سر کیا ہے۔ اس چوٹی کو سر کرنا ہر دور میں انسانوں کے لئے ایک چیلنج رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/NV3u
تصویر: AP

امریکی ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والا 13 سالہ جورڈن رومیرونے دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکہ یہ دشوار کام کر دکھانے والے دنیا کے کم عمر ترین شخص ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کرنے میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد جورڈن رومیرو نے سٹیلائٹ فون کے ذریعے اپنی ماں سے بات کی۔

جورڈن رومیرو نے اپنے قریبی دوستوں کو بھی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’ وہ اُن سب سے بے حد محبت کرتا ہے‘۔ جورڈن رومیرو نے یہ کامیابی ہفتے کے روز سطح سمندر سے 8850 میٹر کی بلندی پر ہمالیہ کی چوٹی سر کر تے ہوئے حاصل کی۔ جورڈن رومیرو سے قبل یہ معرکہ نیپال کے 16سالہ تیمبا تشیری نے سر کرتے ہوئے دنیا کا یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ یاد رہے کہ نیپال میں کوہ پیمائی کو ایک خطرناک کھیل یا کام تصور کیا جاتا ہے۔ اس باعث 16 سال سے کم عمر کے نوجوان افراد کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس قانونی پابندی کی وجہ سے ٹین ایجر امریکی کوہ پیما نے ماؤنٹ ایورسٹ کو نیپال کی جانب سے سر نہیں کیا۔

BdT Entzündung der Olympischen Fackel auf dem Gipfel des Mount Everest
ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے کوہ پیما چوٹی پر: فائل فوٹوتصویر: picture-alliance / dpa

جورڈن رومیرو اپنی ٹیم کے ساتھ چین کی طرف سے پہاڑ پر چڑھے تھے۔ اس کی ٹیم میں جورڈن رومیرو کے والد اور سوتیلی ماں بھی شامل ہیں۔ جورڈن رومیرو ایک پُر عزم نوجوان ہے اور اس کی خواہش ہے کہ وہ تمام بر اعظموں کی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے کا ریکارڈ قائم کرے۔ اس کی خواہش میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ قطب جنوبی کے اکیس کلو میٹر طویل ’ونسن ماسف‘ (Vinson Massif ) پہاڑی سلسلے کی بلند ترین چوٹی ’ماؤنٹ ونسن ‘کو بھی سر کرے ۔ اس کے علاوہ وہ امریکی ریاستوں کی تمام بلند چوٹیوں کو سر کرنے کا بھی عزم رکھتا ہے۔

Mount Everest
غروب آفتاب کے وقت ماؤنٹ ایورسٹ کا منظر: فائل فوٹوتصویر: AP

جورڈن رومیرو کی ٹیم میں کوہ پیماؤں کا ایک گروپ بھی شامل تھا۔ اس میں شریک شرپا نسل کے ایک نیپالی شخص’ اپا‘ نے 20 ویں بار ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی تک پہنچا اور اس طرح اس نے خود اپنا ہی بنایا ہوا ریکارڈ توڑا۔ اپا شرپا جو کہ امریکہ کے ’سالٹ لیک سٹی ‘ میں رہتا ہے ،اور اُس نے چند کوہ پیما ساتھیوں نے عالمی ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیات کو نقصان پہنچانے والے عوامل کے خلاف ایک مہم چلا رکھی ہے۔ انہوں نے ایک بار علامتی طور پرتحفظ ماحولیات کا عوامی شعور بڑھانے کے لئے پہاڑ چڑھنے والے کوہ پیماؤں کی طرف سے پھینکے جانے والے کوڑے کرکٹ کو اٹھانے کا کام بھی کیا تھا۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: عابد حسین