1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مائيکل جيکسن کی ذاتی اشياء کی نمائش

24 اگست 2010

پاپ ميوزک کے کنگ کہلائے جانے والے مائيکل جيکسن کے اس دنيائے فانی سے رخصت ہوئے ابھی کچھ زيادہ عرصہ نہيں گذرا ليکن ان کی شوز کے دوران استعمال کی گئی چيزوں اور دوستوں کو بطور تحفہ دی جانے والی چيزوں کی نمائش ہورہی ہے۔

https://p.dw.com/p/Ov7D
جیکسن کی جوانی کا ایک پورٹریٹتصویر: picture-alliance/ dpa

آنجہانی امريکی گلوکار مائيکل جيکسن اپنے کنسرٹس میں جو لباس، دستانے، موزے اور دیگر اشیاء استعمال کيا کرتے تھے،ان کی ایک نمائش جاپانی دارالحکومت ٹوکيو ميں شروع ہو گئی ہے۔

بعد ازاں کنگ آف پاپ میوزک کی شخصیت سے وابستہ یہ اشیاء اسی سال مکاؤ ميں بہت سی دیگر اہم شخصیات اور فنکاروں کی نجی املاک کے ساتھ نیلام کر دی جائیں گی۔ سابقہ پرتگالی نوآبادی مکاؤ ميں یہ نیلامی اکتوبر ميں ہو گی۔

ٹوکيو کی نمائش ميں مرحوم مائيکل جيکسن کے زیر استعمال رہنے والی 60 سے زيادہ اشياء رکھی گئی ہيں۔ امريکی تجارتی نیلام گھر جولين آکشنز کے چيف ايگزيکٹو ڈيرن جولين کہتے ہیں: ’’يہ مائيکل جيکسن کی ملکیت اشیاء کا وہ بہترين ذخيرہ ہے، جو ہم اب تک اکٹھا کر سکے ہيں۔ يہ تمام اشیاء ہميں مائيکل جیکسن کے اہل خانہ اور دوستوں سے ملی ہيں، جو مائيکل نے کبھی نہ کبھی انہيں تحفے میں دے دی تھیں۔‘‘

Michael Jackson Trauerfeier Flash-Galerie
آنجہانی مائنکل جيکسن بنکاک ميں ايک شو کے دوران اپنے مخصوص انداز میںتصویر: AP

ان اشياء ميں دائيں ہاتھ کا جڑاؤ موتيوں والا دستانہ، ايک جيکٹ جو جيکسن سن 1984 ميں پيپسی کولا کے ايک اشتہار ميں پہنے ہوئے تھے، جس دوران ايک حادثے ميں وہ شديد طور پر جل بھی گئے تھے، اور ان سفيد سوتی موزوں جیسی چیزیں شامل ہيں، جن پر شفاف موتی جڑے ہوئے ہيں۔

اس کے علاوہ اس نمائش میں ايک نارنجی رنگ کی شرٹ بھی نشامل ہے، جو مائيکل جيکسن 1992 ميں باسکٹ بال کے مشہور کھلاڑی مائيکل جورڈن کے ساتھ بنائے گئے ’جيم‘ نامی ويڈيو میں پہنے ہوئے تھے۔ ان اشیاء میں سرخ رنگ کے سنہری ’جمپ سوٹس‘ کا وہ پورا سيٹ بھی ہے، جو مائیکل جيکسن اور ان کے بہن بھائی سن 1970 کے عشرے ميں پہنا کرتے تھے۔

مائيکل جيکسن کی مستعمل اشیاء کی يہ نمائش چھ ستمبر تک جاری رہے گی، جس کے بعد اسے سانتياگو دے چلی لے جایا جائے گا۔ وہاں سے یہ اشیاء مکاؤ لائی جائیں گی، جہاں نیلامی کے لئے نو اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: مقبول ملک