1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مائیکل مولن پاکستان کے دورے پر

16 جولائی 2009

امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائیکل مولن اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ پاکستانی بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویزکیانی اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سربراہ جنرل طارق مجید سے ملاقات کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Iqzc
امریکی افواج کے سربراہ مائیکل مولنتصویر: picture-alliance/ dpa

مولن جمعرات کی صبح اسلام آباد پہنچے۔ پاکستان سے قبل مائیکل مولن نے افغانستان کا دورہ کیا۔ دورے کا مقصد طالبان کی جانب سے بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے نتیجے میں امریکی اور دیگر اتحادی فوجیوں کی ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔ طالبان کی جانب سے پے درپے حملوں میں رواں ماہ اب تک 46 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

مولن کا یہ دورہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے نائب سربراہ ایمن الظواہری کی جانب سے جاری کی گئی ایک آڈیو ٹیپ کے بعد ہو رہا ہے۔ ایمن الظواہری نے اپنے اِس آڈیو پیغام میں پاکستانی سیاسی اور فوجی رہمناؤں سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ’جہاد‘ میں شامل ہو جانے کے لئےکہا تھا۔

مولن کا یہ دورہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ پاکستانی فوج ملک کے شمالی مغربی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف ایک بڑے آپریشن میں مصروف ہے۔ سوات میں جاری ’’آپریشن راہ راست‘‘ میں پاکستانی فوج کے دعووں کے مطابق بڑی تعداد میں طالبان جنگجوؤں کو ہلاک اور سیکنڑوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پاکستان فوج جنوبی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان اور اس کے سربراہ بیت اللہ محسود کے خلاف بھی بڑے فوجی آپریشن کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔ بڑی فوجی کارروائی سے قبل جنوبی وزیرستان میں پاکستانی فوج نے لڑاکا طیاروں اور توپ خانے کا استعمال شروع کر رکھا ہے تاکہ طالبان کے دفاعی نظام کو مفلوج کیا جا سکے۔

مولن جمعرات کی شام ممکنہ طور پر سوات متاثرین کی خیمہ بستیوں کا بھی دورہ کریں گے۔ پاکستانی فوج کی جانب سے مالاکنڈ میں عسکریت پسندوں کے خلاف ہونے والے آپریشن راہ راست کی تکمیل کے دعوے کے بعد مہاجرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک سینکڑوں خاندان سوات اور بونیر واپس پہنچ چکے ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی