1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماحول دوست ٹرانسپورٹ سسٹم، اوسلو پہلے نمبر پر

عاطف بلوچ، روئٹرز
25 اپریل 2017

ٹریفک کی آلودگی سے صاف ترین شہروں کی فہرست میں اوسلو، لندن اور ایمسٹرڈیم وکٹری اسٹینڈ پر آئے ہیں۔ ان شہروں میں سبز مکانی گیسوں کا اخراج دیگر شہروں کے مقابلے میں کم ترین شرح پر ہے۔

https://p.dw.com/p/2bt7z
Norwegen Oslo Ladestaion für Elektroautos
تصویر: Getty Images/AFP/P. Deshayes

خبررساں ادارے روئٹرز نے ایک تازہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی کم ترین شرح والے شہروں کی فہرست میں پہلے دس شہر یورپی ہیں جبکہ دیگر دو شہروں میں جاپانی دارالحکومت ٹوکیو اور جنوبی کوریائی دارالحکومت سیئول شامل ہے۔

ٹرمپ نے ماحولیاتی تحفظ سے متعلق اوباما دور کے قوانین کا خاتمہ کر دیا

الیکٹرک کاریں بنانے کا منصوبہ، ’اسٹوڈنٹس نظروں میں آ گئے‘

ایشیا: الیکٹرانک کچرے میں حیران کن اضافہ

ٹریفک سے پیدا ہونے والی آلودگی (سبزمکانی گیسوں) کو کم کرنے کے باعث ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ اس سے ہوا میں آلودگی کی شرح بھی کم ہو سکے گی۔

لندن میں قائم سینٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس رسرچ (سی ای بی آر) کی طرف سے کرائے گئے اس مطالعے میں دنیا کے 35 ایسے شہروں کی فہرست تیار کی گئی ہے، جہاں ٹریفک کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کی شرح انتہائی کم ہے۔ اس فہرست میں ناروے کا دارالحکومت پہلے نمبر پر آیا ہے، جہاں اس قسم کی آلودگی کی شرح زیرو فیصد بتائی گئی ہے۔

اوسلو کا ٹرانسپورٹ سسٹم جن میں بسیں، ٹرامز اور میٹرو شامل ہیں، ہائیڈرو الیکٹرسٹی سے چلایا جاتا ہے۔ ایسے منصوبے بھی ہیں کہ مستقبل میں اس شہر میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ سسٹم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

اس رپورٹ کے مطابق دوسرا نمبر لندن کا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اگرچہ لندن کے تمام رہائشیوں کے لیے ’گرین سٹی‘ کی مثال صادق نہیں آتی لیکن برطانیہ کے دارالحکومت کے زیادہ تر افراد پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتے ہیں۔

کوشش ہے کہ سن انیس سو نوے کے مقابلے میں 2025 تک لندن میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ساٹھ فیصد کمی کی جائے۔ اسی مقصد کی خاطر وہاں الیکٹرک کاروں اور بائیسائیکلوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

ٹریفک کی آلودگی سے صاف ترین شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ایمسٹرڈیم آتا ہے۔ ہالینڈ کے اس شہر میں سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے بہت زیادہ کوششیں کی گئی ہیں جبکہ وہاں سائیکلوں کے استعمال پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ اس فہرست میں جرمن شہر برلن آٹھویں جبکہ میونخ نویں نمبر ہے۔ پینتیس شہروں کی اس فہرست میں مصری دارالحکومت قاہرہ آخری نمبر پر آتا ہے۔