1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالاکنڈ آپریشن: اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس

شکور رحیم ، اسلام آباد18 مئی 2009

اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس میں منظور کی گئی 16 نکاتی متفقہ قرارداد میں تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں نے آئین اور ریاست کی بالا دستی اور حکومتی عملداری کے قیام میں وفاقی حکومت کو ہر طرح کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

https://p.dw.com/p/Ht0m
سوات سے آنےوالےمہاجرین کےمردان میں قائم ایک کیمپ کےچندنابالغ مکین: معصوم چہرے، انگنت سوالتصویر: picture alliance / landov

پیر کے روز وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اس کل جماعتی کانفرنس کے اختتام پر وفاقی وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس قرارداد میں عسکریت پسندوں کی موجودہ بغاوت کے خلاف قوم کو متحد کرنے کے علاوہ اندرون ملک نقل مکانی کرنے والے افراد کی دیکھ بھال کے لئے موثر انتظامات کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ قرارداد میں ملکی خود مختاری اور سالمیت پر ڈرون میزائل حملوں سمیت ہر طرح کی جارحیت کی مذمت بھی کی گئی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثے ایک متحد کمان کے زیر انتظام محفوظ ہیں اور ملک میں کسی بھی جگہ پر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ خالصتاً پاکستانی ریاست کا ہونا چاہئے۔

وزیر اطلاعات کائرہ نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے سوات میں جاری فوجی کارروائی کی بھی حمایت کی ہے اور اسی لئے وزیر اطلاعات کے بقول پاکستانی عوام بھی اس جنگ میں متحد ہو کر حکومت کا بھرپور ساتھ دیں۔

Pakistan Flash-Galerie
اپنی جانیں بچانے کے لئے سوات سے نقل مکانی پر مجبور ہوجانے والے شہریتصویر: AP

قمر الزمان کائرہ نے کہا: "یہ بات بالکل واضح ہے کہ عسکریت پسندی اور دہشت گردی صرف کوئی علاقائی خطرہ نہیں ہیں بلکہ یہ پاکستان کی ریاست کو درپیش خطرات بھی ہیں۔ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے پر بھی اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اس جنگ کے اثرات عمومی طور پر پوری دنیا میں محسوس کئے جارہے ہیں اور اسی لئے اس جنگ میں پاکستان کے پاس واحد آپشن جیت ہے۔"

قبل ازیں آل پارٹیز کانفرنس میں شریک پیپلز پارٹی شیر پاؤ کے سربراہ آفتاب احمدخان شیر پاؤ نے کہا کہ اس کانفرنس میں بعض جماعتوں نے کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور بقول ان کے اسی لئے آپریشن کی حمایت کے الفاظ قرارداد کے متن میں موجود نہیں ہیں۔

"اس قرارداد میں آپریشن کا کوئی ایسا ذکر آپ کو نہیں ملے گا کہ اس آپریشن کی سب نے حمایت کی ہے۔ البتہ ہم نے یہ ضرور کہا ہے کہ قانون اور آئین کے تحت حکومت کی رٹ ضرور بحال ہونا چاہئے۔"

Pakistan schwere Gefechte Armee gegenTaliban
وادی سوات کو جانے والی ایک سڑک پر حفاظتی فرائض انجام دینے والےپاکستانی فوجیتصویر: AP

جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کے مطابق اکثر جماعتوں نے اندرون ملک نقل مکانی کرنے والے افراد کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مزید بہتر بنانے پر زور دیا: "یہ تمام جماعتوں کا مطالبہ تھا اور سب جماعتوں کا یہ موقف ہے کہ نقل مکانی کرنے والے تمام شہریوں کو جلد ازجلد واپس اپنے گھروں کو جانا چاہئے اور صورتحال کو ٹھیک ہونا چاہئے۔"

وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ کی صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے موقع پر موجود پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے بتایا کہ تب تک گذشتہ 24 گھنٹوں میں مالاکنڈ میں تین اہم طالبان کمانڈروں سمیت27 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا تھا۔

فوجی ترجمان کے بقول مٹہ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے لئے فضائیہ کی مدد بھی لی جا رہی ہے اور جلد ہی فوج اس علاقے کا کنٹرول سنبھال لے گی۔