1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالاکنڈ ڈویژن میں عسکریت پسندی کا خاتمہ قابل تعریف ہے، امریکی کونسل جنرل

6 جولائی 2010

پاکستانی شہر پشاور میں تعینات امریکی قونصل جنرل کینڈس پٹنم نے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں القاعدہ اور طالبان کے خلاف موثر آپریشن کرنے کامطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OBsQ
تصویر: AP Graphics/DW

پشاور میں تعینات امریکی قونصل جنرل کینڈس پٹنم (E. Candace Putnam) نے آج میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں پاکستانی حکومت اور فوج نے جس طر‌ح سے دہشت گردی کاخاتمہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔ کینڈس پٹنم کا مزید کہنا تھا، " یہ پاکستانی فوج پرمنحصر ہے کہ وہ یہ فیصلہ کرے کہ کہاں اور کس کے خلاف لڑنا ہے، ہم اس بات کو بھی جانتے ہیں کہ فوج ان تمام علاقوں کاکنٹرول واپس لے گی۔ ہمیں یہ حق تو نہیں ہے کہ ملٹری کمانڈروں سے کہیں کہ کب کیا کرنا ہے لیکن ہم شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی ضرور چاہتے ہیں۔ جہاں موجود حقانی نیٹ ورک ہمارے فوجیوں پر حملے کررہا ہے۔ لیکن میں اپنی بات دہرا دیتی ہوں کہ ہم ملٹری کمانڈرز کا احترام کرتے ہیں جو یہ بات جانتے ہیں کہ کہاں اورکب کس کے خلاف کاروائی کرنی ہے۔"

2 Miran Shah
امریکی کونسل جنرل کینڈس پٹنم کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن میں پاکستانی فوج نے جس طر‌ح سے دہشت گردی کاخاتمہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔تصویر: AP

انہوں نے کہاکہ دسمبر میں ہونیوالے معاہدے کی روسے خیبرپختونخوا کو 36 ملین ڈالرز امداد دی گئی ہے جسکے ت‍حت 108 سکول 35 صحت کے مراکز اور 38 سکولوں کی تعمیر کیلئے ٹینڈر ہوچکے ہیں جبکہ مزید کام بھی جلد شروع ہو جائے گا۔ کینڈس پٹنم نے قبائلی علاقوں‌اورپختونخوا کیلئے دی جانیوالی امداد کے غلط استعمال کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ انہوں نے چیک ری چیک کیلئے مؤثر اورغیر معمولی اقدامات اٹھائے ہیں انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا اورقبائلی علاقوں کیلئے بھاری امداد دے رہے ہیں اس میں تا‌خیر ‌ضرورہوئی تاہم اسکے مثبت نتائج برآمد ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کوایک ہزار سے زیادہ منصوبوں میں سپورٹ کیاگیا جبکہ مالاکنڈ کیلئے بڑے منصوبوں میں مزید مدد کی جائے گی۔ پنجاب میں عسکریت پسندوں اوردہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ پنجاب کے عوام کے مطالبے اورحکومت کے فیصلے پرمنحصر ہے کہ وہ کب اورکیا قدم اٹھاتی ہے۔

امریکی قونصل جنرل نے افغانستان کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغان حکومت کی جانب سے ان جنگجوؤں کے ساتھ بات چیت کے عمل کوسپورٹ کرے گا جو اسلحہ چھوڑ کر القاعدہ سے لاتعلق ہونے اورتعمیر نو میں حصے لینے کا اعلان اورملک کے آئین کی بالادستی تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی کیونکہ صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ جولائی 2011ء میں افغانستان سے سرچ ٹروپس کوواپس بلا لیا جائے گا۔

امریکی قونصل جنرل کینڈس پٹنم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ چاہتاہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین بہتر تعلقات قائم رہیں۔ مزید یہ کہ وہ افغانستان اورپاکستان کے درمیان ریلوے لائن کے منصوبے کوتعلقات میں بہتری کیلئے ایک مثبت قدم سمجھتی ہیں۔

رپورٹ : فریداللہ خان، پشاور

ادارت : افسر اعوان