1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالی حملہ، 12 ہلاک، یرغمالی رہا کرا لیے گئے

افسر اعوان8 اگست 2015

افریقی ملک مالی کے وسطی حصے میں ایک ہوٹل میں لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کا ڈرامہ آج ہفتے کی صبح اس وقت اختتام کو پہنچا جب ملکی فوج نے دھاوا بول کر دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ ہلاکتوں کی کُل تعداد 12 بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1GC8N
تصویر: picture alliance/dpa/A. D. Smith

مالی کے فوجی ذرائع کے مطابق رات گئے مالی کے شہر سیوارے کے ہوٹل ببلوس پر مسلح افراد کے حملے اور محاصرے کے بعد وہاں سے پانچ غیر ملکی باشندوں اور دیگر کئی یرغمالیوں کو رہا کرا لیا گیا ہے۔ افریقی ملک مالی کی سکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کی کارروائی کے بعد یہ کامیابی حاصل کی۔ اس دوران فوجیوں سمیت کم از کم بارہ افراد ہلاک ہوئے۔

مالی کے ایک فوجی افسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’مجموعی طور پر 12 افراد ہلاک ہوئے۔‘‘ اس افسر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پانچ دہشت گرد، پانچ فوجی جبکہ دو غیر ملکی ہیں، جن کی شناخت معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس افسر کے مطابق ہلاک ہونے والے ایک غیر ملکی کی لاش گزشتہ روز دہشت گردوں کے حملے کے آغاز سے ہوٹل کے سامنے پڑی تھی۔

اے ایف پی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہوٹل سے بازیاب کرائے جانے والوں میں پانچ غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ بازیاب کروائے جانے والے غیر ملکیوں کی قومیت کے بارےمیں اطلاع ہے کہ ان میں دو جنوبی افریقی، ایک روسی اور ایک یوکرائنی ہے۔ سیوارے میں حملے کا نشانہ ہوٹل بِبلوس اقوام متحدہ کے امن مشن اسٹاف کی پسندیدہ ترین جگہوں میں سے ایک ہے۔

حملہ آوروں نے مالی کے شہر سیوارے میں واقع ہوٹل ببلوس پر جمعہ کے روز قبضہ کر لیا تھا
حملہ آوروں نے مالی کے شہر سیوارے میں واقع ہوٹل ببلوس پر جمعہ کے روز قبضہ کر لیا تھاتصویر: DW

اقوام متحدہ کے امن مشن MINUSMA کی طرف سے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ بین الاقوامی امن مشن کا ایک اہلکار اس حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔‘‘

مالی حکومت کے مطابق مسلح حملہ آور جمعہ سات اگست کو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوٹے میں داخل ہوئے۔ ان میں سے کم از کم ایک حملہ آور نے خودکش بیلٹ باندھ رکھی تھی۔ مالی کی فورسز نے ہوٹل کا محاصرہ کر لیا تاہم ہوٹل کے اندر یرغمالیوں کی موجودگی کے باعث ان کو آپریشن میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

جمعہ کے روز سارا دان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا اور ملکی فوج نے ہفتے کی صبح حملہ آوروں کا یہ قبضہ ختم کرا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس آپریشن میں غیر ملکی اسپیشل فورسز نے بھی حصہ لیا۔ اقوام متحدہ کے مشن کے مطابق حملے کا ابتدائی ہدف مالی کی فوج کا ایک مقام تھا۔