1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماں کی جگہ میٹرک کا امتحان: بی اے پاس بیٹی پکڑی گئی

28 مارچ 2011

نیپال میں قومی پارلیمان کی ایک خاتون رکن پر الزام ہے کہ اس نے میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے لیے اپنی بیٹی کو اپنی جگہ کمرہء امتحان میں بٹھایا۔ تاہم بیٹی کے پکڑے جانے کی وجہ سے یہ راز فاش ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/10jFj
تصویر: picture alliance / landov

اپنی اس کوشش کے ذریعے متعلقہ خاتون سیاستدان میٹرک کا امتحان پاس کرنا چاہتی تھی تاکہ کامیابی کی صورت میں وہ یہ ثابت کر سکے کہ اس نے سیکنڈری اسکول تک کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔

کٹھمنڈو سے موصولہ رپورٹوں میں نیپالی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے پیر کو بتایا گیا کہ جس خاتون نے میٹرک کی سند لینے کے لیے اپنی جگہ اپنی بیٹی کو امتحان میں بٹھایا، اس کا نام کرن کماری رائے ہے۔ کرن کماری رائے کا تعلق کٹھمنڈو میں حکمران نیپالی کمیونسٹوں کی متحدہ مارکسسٹ لیننسٹ پارٹی سے ہے۔

اتوار کے روز اپنی والدہ کی جگہ امتحان دیتے ہوئے جو نوجوان لڑکی پکڑی گئی، پولیس نے اسے باقاعدہ طور پر گرفتار تو کر لیا ہے تاہم اس کا نام نہیں بتایا گیا۔ نیپالی اخبارات کے مطابق یہ گرفتاری ملک کے جنوب وسطی ضلع سرلاہی میں عمل میں آئی۔

Nepalkarte mit der Hauptstadt Kathmandu

کرن کماری نے اپنی جگہ اپنی بیٹی کو کمرہء امتحان میں بٹھانے کا غیر قانونی فیصلہ اس لیے کیا کہ ان امتحانات کا اہتمام کرنے والے تعلیمی ادارے کے سربراہ نے اس رکن پارلیمان پر پابندی لگا دی تھی کہ کئی مرتبہ کی کوشش کے بعد وہ پورے ملک میں کسی بھی امتحانی مرکز میں خود کو رجسٹر کروا کے یہ امتحان دینے کی مزید کوئی کوشش نہیں کر سکتی تھی۔

کرن کماری کی بیٹی بی اے پاس ہے۔ وہ اپنا راز کھلنے سے پہلے بڑی کامیابی سے اپنی والدہ کی جگہ میٹرک کے کل آٹھ میں سے دو مضامین کے پرچے دے چکی تھی۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں