1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متاثرین سوات کی واپسی اگلے ہفتے سے

9 جولائی 2009

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وادی سوات میں فوجی آپریشن کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہونے والے مہاجرین کی ان کے گھروں کو واپسی اگلے ہفتے شروع ہو جائے گی۔

https://p.dw.com/p/IkZF
آپریشن کے باعث لاکھوں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑیتصویر: AP

وزیر اعظم گیلانی نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ مالاکنڈ ڈویژن سے ہجرت کرنے والوں کو 13جولائی سے بڑی عزت اور وقار کے ساتھ واپس ان کے گھروں کو بھجوانے کا عمل شروع ہو جائے گا۔

اس سے قبل بدھ کے روز پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ سوات میں فوجی آپریشن تقریبا مکمل ہو چکا ہے اور مہاجرین بہت جلد اپنے گھروں کو لوٹنے لگیں گے۔

مالا کنڈ ڈویژن میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف ’ آپریشن راہ راست‘ کے نام سے تقریبا دو ماہ سے فوجی کارروائی جاری ہے۔ اس آپریشن کے باعث دو ملین سے زائد افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔ مہاجرین کی بڑی تعداد دیگر علاقوں میں اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے گھروں پر قیام کئے ہوئے ہے۔ تقریبا دو لاکھ 80 ہزار مہاجرین کو مختلف علاقوں میں حکومتی سرپرستی میں قائم عارضی خیمہ بستیوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق آپریشن راہ راست میں 1700عسکریت پسند مارے گئے جبکہ کل 160 فوجی ہلاک ہوئے۔ آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کے حوالے سے حکومتی اور فوجی دعووں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

Mingora Pakistan Swattal
دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کی لڑائی میں علاقے کے انفراسٹکچر کو بری طرح نقصان پہنچا ہےتصویر: AP

یہ حقیقت اپنی جگہ ہے کہ اس آپریشن میں کوئی اہم طالبان کمانڈر ہلاک یا گرفتار نہیں ہوا۔ تاہم گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ سوات میں مقامی طالبان کے سربراہ مولانا فضل اللہ پاکستانی فوج کے ایک فضائی حملے میں شدید زخمی ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں ملکی فوج کی طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کو بڑے پیمانے پر عوامی حمایت بھی حاصل ہے لیکن تجزیہ نگاروں کے مطابق اس آپریشن کی طوالت اورنقل مکانی کرنے والے لاکھوں افراد کے سوات واپس لوٹنے میں تاخیر کی صورت میں یہ عوامی حمایت حکومت مخالف سوچ میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔

ممکنہ طور پر اسی تناظر میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے کوآرڈینیٹر جون ہومز نے یہ اپیل بھی کی تھی کہ مہاجرین کو اس وقت تک واپس مالاکنڈ ڈویژن نہ بھیجا جائے جب تک وہاں کے حالات مکمل طور پر حکومتی کنٹرول میں نہیں آ جاتے۔ اب عالمی ادارے کی اپیل پر اپنے کسی رد عمل کے بجائے حکومت پاکستان نے اگلے ہفتے سے مہاجرین کی واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : مقبول ملک