1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مرتضیٰ کی لیونل میسی کے ساتھ ملاقات ممکن

بینش جاوید1 فروری 2016

ارجنٹائن اور ہسپانوی کلب بارسلونا کے نامور فٹ بال کھلاڑی لیونل میسی نے افغانستان کے مرتضیٰ احمدی سے ملاقات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاہم ملاقات کی تاریخ اور جگہ کا تعین ابھی تک نہیں ہوا۔

https://p.dw.com/p/1Hn1V
Mortaza Ahmadi Lionel Messi Fan Afghanistan
تصویر: Mahdi Ahmadi

افغانستان کا پانچ سالہ مرتضیٰ احمدی لیونل میسی کا پرستار تو ہے لیکن غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے اس بچے کے اہل خانہ میسی کی جرسی خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ۔ پلاسٹک کی تھیلی سے بنی قميض يا جرسی پہنے مرتضیٰ احمدی کی ایک تصویر نے کچھ روز قبل انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی تھی۔ اس تصویر میں مرتضیٰ نے سفید اور نیلی دھاریوں والا پلاسٹک تھیلا جس پر میسی لکھا ہوا تھا ، پہنا ہوا تھا۔ مرتضیٰ کے 15 سالہ بھائی ہمایوں نے اپنے چھوٹے بھائی کو پلاسٹک کے تھیلے کی یہ جرسی پہنا کر اپنے بھائی کی تصویریں فیس بک پر شائع کر دی تھیں۔

مرتضیٰ احمدی کی یہ تصاویر دنیا بھر میں فٹ بال کے مداحوں میں تیزی سے پھیل گئیں۔ اس حوالے سے کابل کی فٹ بال فیڈریشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بارسلونا کے نامور فٹ بال کھلاڑی میسی نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ جلد اس افغان بچے سے ملاقات کریں گے۔

لیونل میسی کے والد، خورخے میسی نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو ایک انٹرویو میں کہا، ’’میسی ان تصاویر کے بارے ميں آگاہ ہيں اور وہ اپنے اس ننھے پرستار کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

اس حوالے سے افغانستان فٹ بال فیڈریشن نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس فیڈریشن کے ترجمان سید علی کاظمی کا کہنا ہے، ’’ ہم مرتضیٰ اور میسی کی ملاقات کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم دیکھیں گے کہ کیا میسی افغانستان آتے ہیں یا پھر مرتضی اسپين کا سفر کرے گا يا پھر يہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ کسی تیسرے ملک میں ملاقات کریں۔‘‘

مرتضیٰ کے والد جو غزنی میں ایک غریب کسان ہیں، نے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو میسی کی نئی جرسی دلانے کی سکت نہیں رکھتے اور ان کے بیٹے کے پاس ایک پنکچر شدہ فٹ بال ہے۔