1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسیحیوں کے قتل سے پاکستان کی بدنامی ہوئی، آصف زرداری

21 جولائی 2010

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے فیصل آباد میں دو مسیحیوں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت کو ذمہ داروں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/OQPt
پاکستان کے صدر آصف زرداریتصویر: Abdul Sabooh

فیصل آباد میں پیر کو ایک عدالت کے باہر دو مسیحی بھائیوں کو مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ انہیں توہین رسالت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور پولیس ان کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے انہیں عدالت لائی تھی۔

Shahbaz Bhatti Minister für Minderheiten in Pakistan
وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹیتصویر: AP

آصف زرداری نے کہا کہ ہر شہری کی زندگی کا تقدس ضروری ہے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے مقتولین پاسٹر رشید عمانوئیل اور سجاد عمانوئیل کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو انہیں مناسب ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

ان دونوں بھائیوں پر توہین رسالت پر مبنی مواد تقسیم کرنے کا الزام تھا۔ ان کے قتل سے ان کے آبائی علاقے داؤد نگر میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ مظاہرین نے گاڑیوں اور دکانوں پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم دس افراد زخمی ہوئے۔ بعدازاں ضلع میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مسیحیوں کے خلاف لڑائی کے لئے مسجدوں سے اعلان کئے گئے۔

اُدھر قومی اسمبلی کی رکن فرح ناز نے پارلیمنٹ کے سیکریٹریٹ میں ایک تحریک التواء داخل کی ہے، جس میں فیصل آباد میں دو مسیحیوں کے قتل کو ’خوفناک واقعہ‘ قررا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بین الاقوامی جائزہ رپورٹوں کے مطابق پاکستان میں اقلیتوں پر مظالم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس تحریک التواء میں ایسے واقعات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے، ان کی روک تھام کے لئے پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Pakistanisches Parlament
پارلیمنٹ میں تحریک التواء بھی داخل کر دی گئیتصویر: AP

خیال رہے کہ گزشتہ برس صوبہ ء پنجاب ہی کے ایک شہر گوجرہ میں مسیحیوں کی بستی پر مشتعل افراد کے حملے میں کم از کم سات مسیحی ہلاک ہوئے تھے۔

دوسری جانب پاکستانی صدر نے راولپنڈی میں ہندوؤں کے ایک مندر کو مسمار کئے جانے کا بھی نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کو حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا ہے۔ مندر کو مسمار کئے جانے پر پیر کو علاقے میں ہندوؤں نے احتجاج کیا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں