1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشتبہ دہشت گردوں کی امریکی عدالتوں میں پیشی

21 ستمبر 2009

امریکہ میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار ایک باپ بیٹے سمیت تین افغان نژاد افراد کو پیر کو عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Jl7T
تصویر: AP

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق کولوراڈو کے شہر ڈینور سے باپ بیٹے کو گرفتار کیا گیا۔ تیسرے شخص کو بعدازاں نیویارک میں حراست میں لیا گیا ہے۔

تینوں افراد کا افغان نژادباشندوں میں 24 سالہ نجیب اللہ زازی، اس کا والد 53 سالہ ولی محمد زازی اور ان کا ایک ساتھی 37 احمد افضالی شامل ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے حوالے سے جھوٹا بیان دینے کا الزام ہے۔ ان گرفتاریوں سے قبل وفاقی حکام نے کولوراڈو میں نجیب اللہ زازی، جو ایئرپورٹ شٹل بس ڈرائیور ہے، سے تین روز تک پوچھ گچھ کی تھی جبکہ گزشتہ ہفتے ڈینور اس کے گھر کی تلاشی لی گئی تھی۔ نجیب کو اس کے ساتھ آج پیر کو کولوراڈو کی عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ احمد افضالی کو بھی آج ہی نیویارک کی ایک عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ان پر جرم ثابت ہوا تو انہیں آٹھ سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

Kalenderblatt New York Times
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ حملے نیویارک میں کسی پرہجوم مقام پر کئے جانے تھےتصویر: AP

بتایا جاتا ہے کہ امریکی تفتیش کار ادارہ 'ایف بی آئی' امریکہ پر ایک دہشت گردانہ حملے کے ایک منصوبے سے متعلق امریکہ، پاکستان اور دیگر ممالک میں متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

نائب اٹارنی جنرل ڈیوڈ کرس کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں تیزی سے جاری ایک تحقیقاتی عمل کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے کس جگہ اور کس وقت کئے جانے تھے، اس کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ تاہم امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس منصوبے کے تحت نیویارک میں کسی پرہجوم مقام کو نشانہ بنایا جانا مقصود تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ تینوں افراد ایک دوسرے سے رابطے میں تھے جبکہ نجیب اللہ زازی امریکہ اور پاکستان کے درمیان سفر کرتے رہے ہیں۔ ایف بی آئی ایجنٹس نے گیارہ ستمبر کو ایک کار کی تلاشی لی تھی، جسے نجیب نے کرائے پر لے رکھا تھا۔ اس کار سے ایک لیپ ٹاپ کمپیوٹر برآمد ہوا تھا، جس میں دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کے بارے میں ہدایات پر مبنی ایک دستاویز پائی گئی۔

دوسری جانب ہفتہ کو ڈینور کے ایک مقامی اخبار کے ساتھ ٹیلی فونک انٹرویو میں نجیب اللہ زازی نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین