1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشترکہ یورپی دفاع، براتِسلاوا سمٹ میں اہمیت اختیار کر گیا

عابد حسین16 ستمبر 2016

یورپی یونین کی سمٹ میں ستائیس ملکوں کے رہنماؤں نے بریگزٹ کے بعد کی صورت حال کو نازک قرار دیا ہے۔ یورپی یونین کے رہنماؤں نے دفاع اور سکیورٹی کے معاملات پر قریبی رابطہ کاری کو وقت کی ضرورت خیال کیا۔

https://p.dw.com/p/1K3rH
یورپی یونین کی براتِسلاوا سمٹ کے شرکاء کا گروپ فوٹوتصویر: Reuters/L. Foeger

سلوواکیہ کے دارالحکومت براتِسلاوا میں آج جمعرات کے روز ہونے والی غیر رسمی سربراہی کانفرنس میں پہلی مرتبہ برطانیہ شریک نہیں ہے۔ اس کانفرنس میں اس بار یورپی یونین کے دیگر ستائیس رکن ملکوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز پر بریگزٹ کے بعد کی صورت حال پر توجہ مرکوز رہی۔ تمام یورپی سربراہانِ مملکت و حکومت اِس بات پر متفق تھے کہ برطانیہ کے یونین چھوڑنے کے بعد کی صورت حال خاصی نازک ہے اور اب مستقبل کی ازسرنو منصوبہ بندی کرنا لازمی ہے۔ اس اجلاس میں رہنماؤں نے اپنی توجہ پناہ گزینوں کے چیلنج اور سلامتی کے خطرات پر بھی مبذول کی۔ یورپی اقوام کے لیڈروں نے اقتصادی اور پناہ گزینوں کے معاملے پر پیدا شدہ اختلافات کو دانستہ نظرانداز کیا۔

Slowakei EU Gipfel in Bratislava Flaggen Symbolbild
یورپی یونین کی براتِسلاوا سمٹ میں مشترکہ دفاع کو غیرمعمولی اہمیت حاصل ہوئیتصویر: Reuters/Y. Herman

یورپی یونین کی براتِسلاوا سمٹ کے موقع پر مشترکہ دفاع کو غیرمعمولی اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ تقریباً ہر ملک کا سربراہ اِس مناسبت سے اظہارِ خیال کرنے کی کوشش میں تھا۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے کہا کہ وہ براعظم ختم ہو جاتا ہے، جس کا دفاع نہ ہو اور اسی تناظر میں یورپی یونین کی بقا بھی اِس کی مشترکہ دفاعی صلاحیت میں مضمر ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ یونین کی سن 2009 میں طے پانے والی لزبن ٹریٹی مستقل بنیادوں پر اندرونی دفاعی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے۔ مبصرین کے مطابق یورپی رہنما اب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور امریکا سے علیحدہ ہو کر اپنا دفاعی نصب العین اور نظام وضح کرنے کی کوشش میں ہیں۔

براتِسلاوا اجلاس میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ اِس بلاک کا اپنی عالمی حیثیت ثابت کرنا ضروری ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی اقتصادی قوت کی سربراہ کی مجموعی حیثیت گزشتہ برس اُن کی جانب سے پناہ گزینوں کو یورپ داخل ہونے کی اجازت سے گہنا گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ براتِسلاوا میں رہنماؤں کی سوچ ظاہر کرتی ہے کہ وہ مل جل کر معاملات کو حل کرنے اور یورپی مسائل کے حل میں سنجیدہ ہیں۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے کہا کہ یورپی یونین کو ٹوٹنے کے عمل کا سامنا ہو سکتا ہے، جو اِس بلاک کو مزید کمزور کر دے گا لہذا اِس سے ہٹ کر راستہ چنتے ہوئے اتفاق و اتحاد کے ساتھ یورپ کو ایک واضح موقف سے نوازیں۔

Slowakei EU Gipfel in Bratislava Merkel mit Orban und Kern
جرمن چانسلر وکٹور اوربان کے ہمراوہتصویر: Reuters/L. Foeger

براتِسلاوا سمٹ کے حوالے سے مبصرین کا کہنا ہے کہ مسلسل بڑھتی بیروزگاری کی شرح میں اضافہ، کساد بازی کی صورت حال، مسلح تنازعات کے علاقوں سے یورپ پہنچنے والے لاکھوں پناہ گزین اورخاص طور پر فرانس میں اسلام پسندوں کی جانب سے دہشت گردانہ حملوں نے یورپی باشندوں کی سوچ میں واضح تبدیلی پیدا کر دی ہے۔ اب یہی باشندے یورپی یونین کی مخالفت میں اٹھنے والی آوازوں پر توجہ مبذول کرنے لگے ہیں۔ اس تناظر میں براتِسلاوا سربراہ اجلاس میں رہنماؤں کو مستقبل کی ایسی عملی منصوبہ بندی کرنا ہو گی جس کے مثبت اثرات مرتب ہو سکیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں