1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی تیمور کے صدر قاتلانہ حملے میں زخمی

11 فروری 2008

مشرقی تیمور کے حکام کے مطابق ملکی صدر جوزے راموش ہورتا باغی سپاہیوں کے ایک قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئے ہیں تاہم ملکی وزیر خارجہ نے ڈاکٹروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

https://p.dw.com/p/DYF1
مشرقی تیمور کے زخمی صدر کو تصویر میں نظر آنے والے جہاز میں آسٹریلیا پہنچایا گیا
مشرقی تیمور کے زخمی صدر کو تصویر میں نظر آنے والے جہاز میں آسٹریلیا پہنچایا گیاتصویر: picture-alliance/ dpa

باغیوں کی طرف سے یہ حملہ ملک کے دارالحکومت دیلی میں صدر کی رہائش گاہ پر آج پیر کی صبح کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق صدر راموش ہورتا کے پیٹ میں گولیاں لگی ہیں۔صدر راموش ہورتا کو شدید زخمی حالت میں علاج ومعالجے کے لئے آسٹریلیا پہنچادیا گیا ہے۔

بعض اطلاعات کے مطابق اس قاتلانہ حملے کی مبینہ طور پر منصوبہ بندی کرنے والے باغی لیڈر Alfredo Reinado حملے میں خود ہلاک ہوگئے ہیں تاہم آزاد ذرائع سے اس خبر کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

باغیوں نے ملک کے وزیر اعظم XANANA GUSMAO شَنانا گُذماﺅ پر بھی ایک حملہ کیا تاہم انہیں کوئی چوٹ نہیں لگی اور وہ بالکل محفوظ ہیں۔حملوں کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے عوام سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔وزیر اعظم گُذماﺅ کے مطابق باغیوں کے یہ حملے حکومت کا تختہ الٹنے کی ایک سازش ہے۔انہوں نے اگلے 48 گھنٹوں کے لئے ملک میں کرفیو کے ساتھ ساتھ ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان بھی کیا۔