1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی حلب: توپیں خاموش، انخلاء شروع

15 دسمبر 2016

شامی شہر حلب کے مشرقی حصے میں پھنسے لوگوں کےانخلاء کا عمل بالآخر شروع ہو گیا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری کے مطابق ایسے افراد کا پہلا گروپ حلب کے مشرقی حصے سے روانہ ہو گیا ہے جنہیں طبی مدد کی ضرورت تھی۔

https://p.dw.com/p/2UIJs
Syrien Aleppo die Busse warten immer noch in der Nähe des Stadiums
تصویر: Reuters/O. Sanadiki

شام کی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق گزشتہ چار برس سے باغیوں کے زیر قبضہ رہنے والے حلب کے مشرقی حصے سے گاڑیوں کا ایک قافلہ روانہ ہو گیا ہے جو مریضوں کو حلب کے مغربی حصے میں حکومتی فورسز کے کنٹرول والے علاقے میں پہنچائے گا۔ یہ انخلاء باغیوں اور شامی فورسز کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ہے۔

تاہم آبزرویٹری کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ابھی تک حلب کے مشرقی حصے میں پھنسے عام شہریوں یا باغیوں کے انخلاء کا عمل شروع نہیں ہوا۔ مشرقی حلب سے باغیوں کے انخلاء کے ساتھ ہی شام کے اس شہر میں گزشتہ پانچ برس سے زائد عرصے سے جاری جنگ بھی اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔

سویلین اور باغیوں کے انخلاء کی تیاریاں مکمل

دوسری طرف شامی فوجی حکام کی طرف سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ مشرقی حلب سے عام شہریوں اور باغیوں کے انخلاء کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ انٹرنیشنل ریڈ کراس کمیٹی کے ایک نمائندے نے بتایا ہے کہ بسوں کو مشرقی حلب میں پہنچا دیا گیا تا کہ سویلین محفوظ علاقے کی جانب روانہ ہو سکیں۔ ریڈکراس کی طرف سے مزید بتایا گیا کہ ان بسوں کے علاوہ شدید زخمیوں اور بیمار افراد کے لیے کم از کم دس ایمبولینسیں بھی وہاں موجود ہیں۔  اُدھر لبنان کی انتہا پسند تنظیم حزب اللہ کے عسکری ونگ نے بھی بتایا ہے کہ گزشتہ رات میں فائربندی کے بعد مسلح باغیوں کا انخلا شروع ہو جائے گا۔

Syrien Aleppo nach der Kapitulation der Rebellen
حلب میں گزشتہ پانچ برس سے زائد عرصے سے جاری جنگ بھی اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/TASS/T. Abdullayev

روسی فوجی باغیوں کو مشرقی حلب سے باہر لے کر جائیں گے

روس کی سرکاری نیوز ایجنسی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ روسی فوجی اپنی سربراہی میں مشرقی حلب سے باغیوں کو باہر لے کر جائیں گے۔ روسی وزارت دفاع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ فوج کو اس حوالے سے احکامات روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق شامی حکام نے ان باغیوں اور ان کے خاندانوں کی حفاظت یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مشرقی حلب سے نکلنے والے باغیوں کو شام کے شمال مغربی شہر ادلب پہنچایا جائے گا۔

روس کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا کہ شامی فوج ان باغیوں کو لے جانے والے 20 بسوں اور 10 ایمبولینسوں پر مشتمل قافلے حفاظت یقینی بنانے کے لیے سفر کے دوران اس کی فضائی نگرانی بھی کرے گی۔