1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشہور پلے بوائے’زاکس‘ نے خود کشی کر لی

9 مئی 2011

جرمن نژاد سوئس باشندے اور افسانوی حیثیت کے حامل ’پلے بوائے‘ گُنٹر زاکس نے خود کشی کر لی ہے۔ 78سالہ زاکس کے گھر والوں نے بتایا کہ وہ اپنی بیماری کی وجہ سے یہ اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئے۔

https://p.dw.com/p/11BrA
گنٹر زاکس کو اپنی سابقہ بیوی بریگیٹے بارڈوٹ کی وجہ سے بھی بہت شہرت حاصل ہوئیتصویر: dapd

گنٹر زاکس نے سوئٹزرلینڈ کے اپنے گھر میں اپنی جان لی۔ ان کے گھر والوں نے سوئس پولیس کے حوالے زاکس کا ایک خط کیا ہے، جس پر تحریر ہےکہ بیماری ’ A ‘ نے ان کی دماغی حالت کو بہت متاثر کیا ہے،’’ اپنی آپ پر قابو نہ ہونا ایک ذلت آمیز کیفیت ہوتی ہے اور میں نے اس کیفیت کو شکست دینے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ اس تحریر پر گنٹر زاکس کے دستخط بھی موجود ہیں۔ ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ مرض’ A ‘ کا کوئی علاج نہیں ہے اور نہ ہی انہیں اب کسی قسم کی کوئی امید ہے۔ انہوں نے اس تحریر میں ’ A ‘ کی وضاحت نہیں کی۔

60 ء کی دہائی میں وہ صرف ایک پلے بوائے کی وجہ سے ہی شہرت نہیں رکھتے تھے بلکہ وہ ایک معروف فوٹوگرافر بھی تھے۔ ساتھ ہی فرانس کے علاقے Saint Tropez کو امیر لوگوں اور خوبصورت چہروں کے لیے مخصوص کرنے میں بھی ان ہی کا ہاتھ ہے۔ آج بھی دنیا بھر سے فلمی ستارے اور شو بزنس کی معروف شخصیات چھٹیاں منانے کے لیے اس تفریحی مقام کا رخ کرتی ہیں۔ ساتھ ہی وہ مصوری کے شوقین بھی تھے۔ اس کے علاوہ ان کی وجہ شہرت ان کی سابقہ بیوی بریگیٹےبارڈوٹ بھی تھیں۔ بارڈوٹ فرانس کی مشہور اداکارہ، ماڈل اور گلوکارہ رہی ہیں۔

Der Fotograf Gunter Sachs posiert in seinem Fotostudio in München mit einer Kamera
گنٹر زاکس بطور فوٹو گرافر بھی بہت شہرت رکھتے تھےتصویر: picture-alliance/dpa

گنٹر زاکس جرمنی کے جنوبی حصے میں پیدا ہوئےتھے اور 1976ء میں انہوں نے سوئس شہریت لے لی تھی۔ ان کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک انسان دوست تھے۔ گنٹر زاکس کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہیں یہ معلوم تھا کہ خوش کس طرح رہا جاتا ہے۔ زاکس کے تین بیٹے ہیں۔ ان کے والد نے بھی خود کشی کی تھی۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: شامل شمس