1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر: دو جرمن سیاح خواتین چاقو حملے میں ہلاک

William Yang/ بینش جاوید ڈی پی اے
15 جولائی 2017

مصر کے ساحلی سیاحتی شہر الغردقہ میں ایک چاقو حملے کے نتیجے میں دو جرمن سیاح خواتین ہلاک ہو گئی ہیں۔ اس بات کی تصدیق مصر کے ایک سرکاری ادارے نے کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2gadA
Ägypten Strand in Hurghada
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Schwinghammer

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے مصر کی ’اسٹیٹ انفارمیشن سروس‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بحیرہ احمر کے کنارے پر واقع شہر الغردقہ میں جمعہ 14 جولائی کو ہونے والے چاقو حملے میں چار دیگر غیر ملکی خواتین زخمی بھی ہوئیں۔ تاہم زخمی ہونے والوں کے نام یا شہریت ظاہر نہیں کی گئی۔

مصر کے ایک پرائیویٹ اخبار الشروق نے تاہم طبی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ چار زخمی ہونے والے غیر ملکیوں میں دو امریکی، ایک چیک اور ایک یوکرائنی شامل ہیں۔ صوبائی محکمہ صحت کی انڈر سیکرٹری ناگلا شاتا نے اس اخبار کو بتایا کہ چاروں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

قبل ازیں سکیورٹی ذرائع نے ڈی پی اے کو بتایا تھا کہ ہلاک ہونے والی خواتین کا تعلق یوکرائن سے تھا۔ تاہم جرمن وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ اس امکان کو رد نہیں کر سکتے کہ چاقو حملے کا نشانہ بننے والوں میں جرمن بھی شامل ہیں۔ وزارت کی طرف سے جاری ہونے والے اُس بیان میں کہا گیا تھا، ’’ہم ابھی تک اس بارے میں کچھ بھی یقین سے نہیں کہہ سکتے۔‘‘

Ägypten Messerattacke in Hurghada
آن لائن جاری ہونے والی اس تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ ہوٹل کے عملے نے مشتبہ حملہ آور کر لوہے کے ایک جنگلے میں قابو کر رکھا ہےتصویر: Reuters

مصری وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے چھ سیاح اس حملے میں زخمی ہوئے۔ بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ چاقو حملے کا نشانہ بننے والی تمام خواتین ہیں۔ مصری وزارت داخلہ کے اس بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ حملہ آور کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا اور اس سے حملے کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی تھی۔

بیس برس سے زائد عمر کے حملہ آور کے بارے میں خیال ہے کہ وہ قریبی ساحل سے چھپ کر ہوٹل کے احاطے میں داخل ہوا۔ آن لائن جاری ہونے والی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ہوٹل کے عملے نے مشتبہ حملہ آور کر لوہے کے ایک جنگلے میں قابو کر رکھا ہے۔

ڈی پی اے کے مطابق ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تاہم مصری پولیس کا کہنا ہے کہ قبل ازیں اس طرح کے حملوں کی ذمہ داری الہسم نامی گروپ کی طرف سے قبول کی جاتی رہی ہے جو کالعدم تنظیم اخوان المسلمون سے تعلق رکھتی ہے۔