مصر کے گرجا گھروں میں بم حملے، ہلاکتوں کی تعداد تینتالیس
9 اپریل 2017بندرگاہی شہر اسکندریہ میں کیے گئے خودکش حملے میں 16 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 41 زخمی بتائے گئے ہیں۔ یہ حملہ ایک قبطی گرجاگھر کے قریب کیا گیا۔ اس سے قبل صبح کے وقت دریائے نیل کے ڈیلٹا میں واقع شہر طنطا میں ایک گرجا گھر کے اندر ہونے والے بم دھماکے میں کم ازکم 27 افراد ہلاک اور 78 زخمی ہوئے۔ مصری سکیورٹی ذرائع کے مطابق طنطا کے مار گِرگِس کاپٹک چرچ میں زخمی ہونے والے پچاس افراد میں سے کچھ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ یہ حملے مسیحی برادری کے مقدس تہوار ایسٹر کے ہفتے کے آغاز پر کیے گئے ہیں جبکہ کیتھولک کلیسا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس بھی چند ہی ہفتوں بعد مصر کا دورہ کرنے والے ہیں۔
بم حملوں کے بعد ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سپریم کمانڈر آف آرمڈ فورسز السیسی نے تمام صوبوں میں محکمہ پولیس کو معاونت فراہم کرنے کی خاطر فوج کی تعیناتی کا حکم دے دیا ہے۔
مصر میں مسیحی اقلیت کے خلاف پر تشدد کارروائیاں ہوتی رہتی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں اپنے حلیف ملک مصر کے دو گرجا گھروں میں ہوئے ان بم حملوں پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے تاہم ساتھ ہی انہوں نے ٹویٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ اُنہیں امید ہے کہ مصر کے صدرعبد الفتاح السیسی جلد ہی اس مشکل صورتِ حال پر قابو پا لیں گے۔ اسرائیل، ترکی اور حماس سمیت کئی ممالک نے ان بم حملوں کی بھر پور مذمت کی ہے۔