1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصطفیٰ کمال کی ڈرامائی پریس کانفرنس، کس نے کیا کہا

بینش جاوید3 مارچ 2016

ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور کراچی کے سابق ناظم مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کے بعد سوشل میڈیا پر کئی افراد نے اس موضوع پر دلچسپ تبصرے کرتے ہوئے اپنی رائے دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1I6rx
Anhänger von Atlaf Hussein protestieren gegen Imran Khan
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستان کے مشہور اینکر سید طلعت حسین نے اس حوالے سے لکھا، ’’مصطفیٰ کمال کو جنرل مشرف کی سرپرستی سے ’را‘ کی حمایتی جماعت کے سیٹ اپ اور کراچی میں اپنی میئر شپ کے دوران 12 مئی کی خون ریزی کا بھی ذکر کرنا چاہیے۔‘‘

کچھ افراد نے اس حوالے سے دلچسپ تصاویر بھی شئیر کیں۔

ماضی میں جیو نیوز پر اپنا منفرد پروگرام کرتے ہوئے شہرت پانے والی ثنا بُچہ نے الطاف حسین کے خلاف انکشافات کی ٹائمنگ پر بات کی، ’’سچ وقت پر بولنا سچ اور سچ اپنے وقت پر بولنا مفاد ہے۔‘‘

خاتون اینکر پرسن نسیم زہرہ نے فیس بک پر اس حوالے سے لکھا، ’’کراچی کے ناظم کی حیثیت سے مصطفیٰ کمال نے شاندار منصوبوں پر کام کیا لیکن اس پریس کانفرنس میں انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ الطاف حسین کے غیر معقول احکامات بھی مانتے رہے ہیں۔‘‘

مصنفہ بینا شاہ نے مصطفیٰ کمال کی نئی پارٹی کے حوالے سے ٹوئٹ کی کہ ’’نامعلوم افراد پارٹی۔‘‘

سوشل میڈیا کے سرگرم صارف عمر قریشی نے ٹوئٹ کی،’’اس پریس کانفرنس کے بعد اگر ایم کو ایم کے کچھ رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ بھی دی تو اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ ایم کو ایم کے ووٹ بینک میں الطاف حسین کے ہوتے ہوئے کوئی کمی آئے گی۔‘‘

ریڈیو پاکستان کے سابق سربراہ مرتضی سولنگی نے لکھا، ’’جو الزامات آج مصطفیٰ کمال نے لگائے وہ تو پی ٹی آئی سمیت کئی پارٹیاں ایک عرصے سے لگاتی رہی ہیں، پھر لوگ ان پارٹیوں میں کیوں نہ جائیں؟ ‘‘