1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

معاشی مہاجرت اور ڈاکٹروں کی کمی، ایک عالمگیر مسئلہ

3 ستمبر 2009

امیر صنعتی ملکوں میں ڈاکٹروں کے لئے روزگار کے حالات خراب ہونے کا نتیجہ ترقی پذیر ریاستوں میں صحت کے شعبے پر منفی اثرات کی صورت میں نکلتا ہے۔ اسی لئے اکثر معاشروں میں ڈاکٹروں کی کمی اب ایک عالمگیر مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/JOdD
مغربی ملک ترقی پذیر ریاستوں کے ڈاکٹروں کو اپنے ہاں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں دیتے ہیںتصویر: AP

امیر صنعتی ملکوں میں طبی شعبے کی ترقی اور آبادی میں بزرگ شہریوں کے تناسب میں اضافے کی بناء پر صحت کے شعبے کا سالانہ بجٹ مسلسل زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان حالات میں اخراجات میں کمی کے لئے کیا یہ جاتا ہے کہ کم ڈاکٹر زیادہ مریضوں کا علاج کریں یا ڈاکٹروں کا معاوضہ کم کر دیا جائے۔ نتیجہ یہ کہ کئی ملکوں میں ڈاکٹروں کے حالات کار خراب ہوتے جا رہے ہیں اور طبی سہولیات کا معیار کم ہوتا جا رہا ہے۔

یہ رجحان جرمنی میں بھی دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جرمنی میں ڈاکٹروں کی وفاقی تنظیم کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک میں بھی ڈاکٹروں کے حالات کار ناگفتہ بہ ہوتے جا رہے ہیں، ان کو ملنے والا معاوضہ غیر منصفانہ ہے اور زیادہ سے زیادہ ڈاکٹروں کے لئے اپنی پیشہ ورانہ اور نجی زندگی کے درمیان توازن قائم رکھنا نا ممکن ہوتا جا رہا ہے۔ جرمنی میں فیڈرل چیمبر آف ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ان کے حالات کار میں بہتری لانا ضروری ہے۔

SARS Röntgenbild mit Thumbnail
ہر سال صحت کے شعبے سے وابستہ ہزاروں افراد مغربی ممالک کا رخ کرتے ہیںتصویر: AP

مغربی صنعتی ممالک ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ترقی پذیر ریاستوں کے ان ڈاکٹروں کو اپنے ہاں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں دیتے ہیں جو خود اپنے ملکوں میں روزگار کے حالات کو ناقابل برداشت سمجھتے ہیں۔ ایسے غیر ملکی معالج جرمنی یا یورپ کے کسی دوسرے ملک میں ملازمت اس لئے قبول کر لیتے ہیں کہ یوں انہیں کم ازکم اپنے ذاتی حالات کار میں بہتری کی ضمانت مل جاتی ہے۔ اس تناظر میں ماہر ڈاکٹروں کا معاشی وجوہات کی بناء پر ترک وطن ایک عالمگیر مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔

اس کا ایک ثبوت یہ کہ برطانیہ کے صرف ایک شہر مانچسٹر میں افریقی ملک ملاوی سے آنے والے اتنے زیادہ ڈاکٹر اور نرسیں کام کرتے ہیں، جتنے کہ خود پورے ملاوی میں بھی نہیں۔ اسی پس منظر میں ابھی حال ہی میں برلن منعقدہ ایک کانفرنس میں ملاوی میں نرسوں کی ایک تنظیم کی نمائندہ ایک خاتون نے بتایا کہ ملاوی میں ڈاکٹروں کی اتنی کمی ہے کہ وہاں ہر 65 ہزار شہریوں کے لئے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے۔

اسی طرح نائیجیریا اور دیگر افریقی ملکوں کی صورت حال بھی بہت بہتر نہیں ہے۔ لیکن برطانیہ اور جرمنی جیسے ملکوں میں مقامی ڈاکٹروں کو دیکھا جائے تو ان کی ایک بڑی تعداد ہر سال ترک وطن کر کے امریکہ چلی جاتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ امر ماہر ڈاکٹروں میں ترک وطن کے اسی رجحان یا brain drain کا نتیجہ ہے کہ افریقہ اور ایشیا کے کئی ملکوں کو بحرانی حد تک طبی ماہرین کی کمی کا سامنا ہے۔ WHO کے اعدادوشمار کے مطابق 2008 میں دنیا بھر میں ڈاکٹروں اور ماہر نرسوں کی کمی کا اندازہ قریب چار ملین لگایا گیا تھا۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ