1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملکی سلامتی کی بحث کو مہاجرين سے نہ جوڑا جائے، شُلس

عاصم سلیم
16 اگست 2017

جرمنی ميں سوشل ڈيموکريٹس کی سياسی جماعت ايس پی ڈی نے آئندہ ماہ ہونے والے اليکشن کے تناظر ميں مہاجرين کے انضمام کے ليے نئی حکمت عملی کا اعلان کيا ہے۔ پارٹی کے سربراہ نے انگيلا ميرکل کی پاليسيوں کو تنقيد کا نشانہ بنايا۔

https://p.dw.com/p/2iJEg
Berlin Martin Schult Statement
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm

ايسی پی ڈی کے سربراہ مارٹن شلس نے خبردار کيا ہے کہ مہاجرين کے انضمام اور ملکی سلامتی دو مختلف موضوعات ہيں اور انہيں يکساں طور پر ديکھنا بڑی غلطی ثابت ہو سکتی ہے۔ دارالحکومت برلن کے جرمن انسٹيٹيوٹ برائے اقتصادی تحقيق ميں ليکچر ديتے وقت شلس نے کہا، ’’ہميں پوچھنا چاہيے کہ جب يہيں پيدا ہونے والے نوجوان ترک صدر رجب طيب ايردوآن جيسے رہنما کے حق ميں نعرے لگاتے ہيں يا پھر ’اسلامک اسٹيٹ‘ کی طرز کی انتہا پسندانہ سوچ کی طرف مائل ہوتے ہيں، تو دراصل اس کی وجہ کيا ہے۔‘‘     

ستمبر ميں ہونے والے عام انتخابات ميں مارٹن شلس موجودہ جرمن چانسلر انگيلا ميرکل کے حريف ہيں۔ انہوں نے ميرکل کی جماعت سی ڈی يو کو سخت تنقيد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ يہ پارٹی انضمام کے موضوع پر ہونے والی بحث کو سلامتی پاليسی کے ساتھ ملا ديتی ہے، جو ايک بہت بڑی غلطی ثابت ہو سکتی ہے۔ شلس نے بالخصوص وزير داخلہ تھوماس ڈے ميزيئر پر تنقيد کی، جو ان کے بقول عموماً ايسی پوزيشن اختيار کرتے ہيں۔

ايس پی ڈی کے سربراہ نے کہا کہ اليکشن جيتنے اور حکومت ميں آنے کی ممکنہ صورت ميں وہ مہاجرين کے انضمام سے متعلق امور کی نگرانی وزارت داخلہ سے ہٹا کر وزارت برائے ليبر اور سماجی امور کے حوالے کر ديں گے۔

مہاجرین اور جرمن باشندوں کو قریب لانے کا نیا طریقہ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید