1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملک میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ہی ہو، عبدالحفیظ شیخ

4 جون 2011

پاکستانی وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ دفاعی اخراجات کی جانچ پڑتال اور ان میں توازن ہونا چاہیے۔ دوسری عوام کی جانب سے مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/11UKr
ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں انکماور سیلز ٹیکس کےعلاوہ کوئی ٹیکس نہ ہو، وزیرخزانہتصویر: AP

ہفتے کے روز اسلام آباد پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کسی بھی ملک کے لیے دفاع کی اہمیت ہے لیکن دیگر شعبوں کی طرح اس شعبے میں خرچ کی جانے والی رقم پر بھی چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 63 برسوں میں حکومتی اخراجات آمدنی کے مقابلے میں زیادہ رہے ہیں اور موجودہ حکومت اس میں کمی لانے کے لیے کوشاں ہے۔ عبدالحفیظ شیخ نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے سات لاکھ افراد کا سراغ لگا لیا ہے، جو مختلف شہروں میں ملک کی مہنگی ترین ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں رہتے ہیں ان افراد کے دو دو غیر ملکی اکاؤنٹس ہیں۔ وہ ہر سال سیر سپاٹے کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں لیکن ان کے پاس قومی ٹیکس نمبر تک نہیں۔"ان سات لاکھ میں سے اب تک ستر ہزار افراد کو ٹیکس ادا کرنے کے نوٹسز بجھوائے جا چکے ہیں"۔

حفیظ شیخ نے کہا’’ پاکستان کے تمام مسائل کو ایک بجٹ میں حل نہیں کر سکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے علاوہ کوئی ٹیکس نہ ہو اور جو کوئی پاکستان میں اپنے پیسے سے صنعت لگاتا یا اقتصادی سرگرمی کرتا ہے تو اس کو پانچ سال کے لیے ٹیکسوں میں چھوٹ ہو گی۔''اپوزیشن جماعتیں مسلسل بجٹ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں خصوصاً اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت گزشتہ برسوں کے مقابلے میں اس مرتبہ آسانی کے ساتھ بجٹ پاس نہیں کروا سکے گی۔ عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

Parkistan Politik Sharif
حکومت اس مرتبہ آسانی کے ساتھ بجٹ پاس نہیں کروا سکے گی، مسلم لیگ نتصویر: picture-alliance/ dpa

دوسری جانب بجٹ سے قبل حکومتی اتحاد میں شامل ہونے والی جماعت مسلم لیگ ق کے رہنماء اور سینئر وفاقی وزیر چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت میں شمولیت کے بعد موجودہ بجٹ گزشتہ تین سالوں کی نسبت عوام دوست ہے۔ انہوں نے کہا ’’ ہم جب آئے ہیں تو آتے ہی ہم نے قیمتیں فوراً کم کر دی ہیں۔ جو روز مرہ استعمال کی اشیاء تھیں وہ عام لوگوں غریبوں کی پہنچ میں لے آئے ہیں۔ آٹے کا تھیلا بیس روپے فی کلو کم کر دیا ہے۔ گھی، چینی، دالیں کی قیمتیں کم کر دی ہیں اب سارے ملک میں یوٹیلٹی سٹورز بڑھائے جائیں گے جس سے عوام کو مزید فائدہ ہوگا۔''

ادھر عوام کی جانب سے مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد کے ایک سرکاری ملازم وسیم احمد نے بتایا کہ تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ سے اگر موجودہ مہنگائی کا مقابلہ کیا جائے تو یہ بجٹ لفظوں کا ہیر پھیر ہی تھا حکومت نے عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے سنجیدگی سے کوئی کوشش نہیں کی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید