1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملوں کے ملزمان کو سزا دینے کے لئے سنجیدہ ہیں، پاکستانی وزیراعظم

18 جولائی 2009

غیر وابستہ ممالک کے اجلاس میں شرکت کے بعد شرم الشیخ سے وطن واپسی پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے دورے کو انتہائی کامیاب قرار دیا ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی کو سراہا۔

https://p.dw.com/p/IsLv
مصرمیں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات سے پہلے لی گئی ایک تصویرتصویر: AP

ہفتہ کو اسلام آباد میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان اعتماد کی کمی ہے جو صرف مذاکرات ہی کے ذریعے دور ہو سکتی ہے: 'دونوں ممالک آپس میں تعاون کی فضاءکو دوبارہ بحال کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے حقیقت میں اس موضوع پر مشترکہ مذاکرات میں تفصیل سے بحث کی ہے اور دونوں ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صرف مذاکرات اعتماد کی بحالی کا واحد راستہ ہے۔'

Flash-Galerie Anschläge Mumbai Indien 2008
تاج محل ہوٹل بھی ممبئی حملوں کے اہداف میں شامل تھاتصویر: AP

بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ من موہن سنگھ کو بلوچستان سمیت دیگر علاقوں میں بھارتی مداخلت کے ثبوت فراہم کر دیے گئے ہیں جبکہ بھارت کے ساتھ مستقبل میں دہشتگردی کے واقعات سے متعلق قابل اعتماد معلومات کے تبادلے پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ پاکستانی سرزمین دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی اور یہ کہ ممبئی حملوں کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا:'ہم اس بات کی ایک بار پھر یقین دہانی کراتے ہیں کہ ممبئی حملوں کے ذمہ داران کے خلاف انصاف کے تقاضے پورے کرنے کےلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔ بھارت کی طرف سے اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا گیا ہے کہ مستقبل میں دہشتگردی کے واقعات سے متعلق اہم اور قابل اعتماد معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا ۔'

دوسری جانب ملک کے سیاسی حلقے وزیراعظم گیلانی کے دورہ شرم الشیخ کو پاک بھارت تعلقات کے تناظر میں مثبت پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔ البتہ مبصرین کے بقول دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات میں جمی برف کو پگھلانے میں درپردہ امریکی ہاتھ کارفرما ہے جس کے جنوبی ایشیاءکے خطے سے گہرے اور طویل المیعاد مفادات وابستہ ہیں۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: ندیم گل