1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملے: بین الاقوامی ردّعمل

ندیم گل27 نومبر 2008

امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، اور پاکستان سمیت دنیا کے اہم سیاستدانوں نے بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں شدت پسندانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سخت ردّعمل کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/G2rj
برطانوی وزیر اعظم گارڈن براٴون نے بھارت کو بھرپور مدد کا یقین دلایاتصویر: AP

یورپی یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ممبئی کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں معصوم لوگوں کی ہلاکت افسوسناک ہے۔‘‘

EU Flagge im Wind
یورپی یونین نے ممبئی حملوں کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے

وائٹ ہاوٴس نے ممبئی حملوں کی مزمت کرتے ہوئے بھارت کو مدد اور تعاون کی پیشکش کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان، Tony Fratto نے کہا کہ امریکہ ان حملوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور اس موقع پر بھارت کو بھرپور مدد اور تعاون دینے کے لئے تیار ہے۔ مزکورہ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی تمام ہمدردیاں ممبئی کے حملوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین اور عزیزوں کے ساتھ ہیں۔ Tony Fratto نے کہا کہ امریکہ ممبئی کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

Obama Pressekonferenz in Chicago November 2008
''شدت پسندوں کے نیٹ ورک کو مکمل طریقے سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘تصویر: AP

نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما نے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''شدت پسندوں کے نیٹ ورک کو مکمل طریقے سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

برطانوی وزیر اعظم گارڈن براؤن نے کہا کہ ممبئی حملوں کا سخت جواب دیا جائے گا۔ براؤن نے بتایا کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ اس موقع پر برطانیہ، بھارت کے ساتھ ہے اور ہر ضروری مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی ان حملوں کی مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی طرح بھارت بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔