1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منفی سوچ اور برے خیالات پر قابو پانا ممکن

گوہر نذیر گیلانی1 مارچ 2009

ایسےمریض جو بری یا خوف زدہ کردینے والی یادوں کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں، اب ان کے لئے ایک اچھی خبر ہے۔ نفسیات دان امید کررہے ہیں کہ بہت جلد اس طرح کے مسائل سے دوچار افراد کو بری یادوں سے چھٹکارا دلانا ممکن ہوجائے گا۔

https://p.dw.com/p/H3hp
لائبیریا کے ہولی گھوسٹ مینٹل ہوم کے اندر ایک زیر علاج مریض اپنا ہاتھ باہر رکھے ہوئےتصویر: AP

ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کی ماہر نفسیات میریل کنڈٹ کے مطابق بلڈ پریشر کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی دوائی Propranolol جب صحت مند افراد کو دی گئی تو ان میں مکڑیوں سے متعلق خوف پر مبنی یادوں میں کمی واقع ہوگئی۔ ڈاکٹر کنڈٹ کے مطابق انہوں نے اس طبی جانچ کے دوران جو اہم بات نوٹ کی، وہ یہ تھی کہ جانچ میں حصہ لینے والے رضاکاروں میں مکڑی کے خوف کا ردعمل ختم ہوگیا۔

BdT Spa-Therapie mit 20.000 Äpfeln in Malaysia
بیس ہزار سیبوں کے درمیان ایک ماڈل، ملیشیاء کے پورٹ ڈکسن ہوٹل میں spaتھیرپی کے دوران ریکارڈ تعداد میں سیب استعمال کئے گئےتصویر: picture-alliance/dpa

طبی جریدے نیچر نیورو سائنس میں چپھنے والے نتائج کے مطابق یہ بہت اہم پیش رفت ہے کیونکہ یہ دوا مریضوں میں بری اور تکلیف دہ یادوں سے متعلق دیگر مسائل کو حل کرنے کا ایک طریقہ ثابت ہوسکتی ہے۔

منفی سوچ یا برے خیالات کیا ہوتے ہیں اور یہ کیوں آتے ہیں؟ کیا ان پر مکمل طور پر قابو پانا ممکن ہے؟ بری یا خوفزدہ کرنے والی یادوں کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے؟

اس حوالے سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں مقیم ماہر نفسیات ڈاکٹر ارشد حسین نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ ابھی تک کی تحقیق سے یہ کہنا جلد بازی ہوگی کی منفی سوچ پر مکمل طور پر قابو پانا ممکن ہے تاہم ایسی ادویات ضرور ہیں جن سے ہم negative thoughts کو بہت حد تک کنٹرول کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر ارشد حسین نے کہا کہ دنیا کے بحران زدہ علاقوں میں بسنے والے افراد اکثر پوسٹ ٹرامیٹک اسٹرس ڈس آرڈر، PTSD کے شکار رہتے ہیں اور ایسے مریضوں کا علاج مختلف طریقوں سے ممکن ہے۔