1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منموہن حکومت کی دوسری مدت، دو سال مکمل

23 مئی 2011

بھارت میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے اپنی دوسری مدت کے دو سال مکمل کرلیے ہیں لیکن اسے بدعنوانی، مہنگائی اور نکسلی تشد د جیسے محاذ پر ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

https://p.dw.com/p/11MFN
تصویر: AP

یوں تو وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ ایک صاف ستھرے امیج والے رہنما کی حیثیت سے مشہور ہیں لیکن کانگریس کی قیادت والی ان کی حکومت میں شامل دیگر اتحادی جماعتوں کے متعدد لیڈروں پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں اور حالیہ دنوں میں ان جماعتوں کے کئی رہنما جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں۔ ٹوجی اسپیکٹرم یا ٹیلی مواصلات اور دولت مشترکہ کھیلوں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے حکومت کی ساکھ کافی متاثر ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ حکومت ہر محاذ پر بری طرح ناکام رہی ہے۔

یو پی اے حکومت نے اس دوران اپنی دوسالہ کارکردگی کی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں متعدد کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ حکومت نے دعوی کیا ہے کہ ملک میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے جو اقدامات کیے گئے ہیں، اس سے اسکول چھوڑنے والوں کی تعداد میں زبردست کمی آئی ہے۔ جب کہ اس وقت گیارہ کروڑ سے زیادہ بچوں کو اسکولوں میں مڈ ڈے میل اسکیم کے تحت دوپہر کا کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔ گذشتہ سال ملک میں 5658 نئے پرائمری اور3870 نئے اپر پرائمری اسکول کھولے گئے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مفت اور لازمی تعلیم کے لیے تاریخی رائٹ ٹو ایجوکیشن قانون منظور کیا گیا۔ جس کے تحت چھ سے 14 برس کے تمام بچوں کو مفت تعلیم کی فراہمی ان کا بنیادی حق تسلیم کیا گیا۔

Manmohan Singh Premierminister
اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ حکومت ہر محاذ پر بری طرح ناکام رہی ہےتصویر: UNI

غربت کے خاتمے کے لیے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کی شرح کو کم کرنے کے لئے جننی سرکشا یوجناکے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تقریباﹰ تمام گاؤں میں ٹیلی فون کی سہولت فراہم کردی گئی ہے اور 97500 گاؤں میں براڈ بینڈ کنکشن کام کررہے ہیں۔

حکومت نے سفارتی سطح پر اپنی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہترہوئے ہیں جب کہ بنگلہ دیش‘ نیپال اور چین کے ساتھ بھی تعلقات مستحکم ہوئے ہیں۔

دوسری طرف اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا یوپی اے حکومت بدعنوانی پر قابو پانے‘ آسمان سے چھوتی قیمتوں اور نکسلی تشدد پر کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے کہا کہ عوا م کا حکومت پرسے اعتبار اٹھ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت بائیں بازو کی دہشت گردی پر قابو پانے اور نکسلی تشدد کے خلاف جنگ میں ناکام رہی ہے۔ یشونت سنہا نے کہاکہ ترقی کے دعوے جھوٹے ہیں کیوں کہ ا فراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے میں حکومت اب تک کامیاب نہیں ہوسکی ہے، جب کہ پانچ کروڑ سے زیادہ لوگ خط افلاس سے نیچے چلے گئے ہیں۔

اس دوران وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہاکہ بدعنوانی میں ملوث کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا اور حکومت قول کی جگہ عمل کرکے دکھائے گی۔

رپورٹ: افتخار گیلانی، نئی دہلی

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں