1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موبائل کورٹس آرڈیننس واپس : وزیر اعظم گیلانی

خبر رساں ادارے3 مارچ 2009

پاکستانی وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے منگل کے روز موبائل عدالتوں سے متعلق صدارتی آرڈیننس واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/H4zv
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ اس آرڈیننس کو واپس لینے کا فیصلہ ایوان کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لئے کیا گیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی سے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ وہ ایوان کے تقدس کو بحال رکھنے کے لئے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت صدر کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ یہ آرڈیننس واپس لے لیں۔ صدر آصف علی زرداری کی جانب سے اس آرڈیننس کا اعلان یکم مارچ کو کیا گیا تھا۔

پیپلز پارٹی کی حکومت کو ایوان کے اجلاس کے باوجود صدارتی آرڈیننس کے ذریعے موبائل عدالتوں کے قیام کے باعث شدید تنقید کا سامنا تھا۔ عمومی خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ان کورٹس کے قیام کا بنیادی مقصد وکلاء تحریک کی لانگ مارچ کیکال اور دھرنے میں اپوزیشن جماعتوں کی شمولیت کو روکنا تھا۔

موبائل کورٹس سے متلعق اس صدارتی آرڈینسس میں ضلعی مجسٹریٹوں کو سرسری سماعت کے بعد کسی بھی ملزم کوچھ ماہ تک کی قید کی سزا سنانے کا اختیار تجویز کیا گیا تھا۔ حکومتی موقف یہ تھا کہ اس آرڈیننس کا مقصد عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں کا خیال تھا کہ ایوان میں پیش کئے بغیر آرڈیننس کے ذریعے اس بل سے نہ صرف ایوان کی توہین ہوئی ہے بلکہ ایسا صرف اپوزیشن کی لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کو روکنے کے لئے کیا گیا ہے۔

سیاسی مبصرین وزیر اعظم کی جانب سے موبائل کورٹس کے قیام کے آرڈیننس کے خاتمے کے اعلان کو حکومت اور نواز لیگ کے درمیان مفاہمت کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔

ایک ہفتہ قبل پاکستان میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کو جو اُس وقت وزیر اعلیٰ پنجاب تھے، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نااہل قرار دے دیا تھا۔ اس کے بعد وفاقی حکومت نے پنجاب میں دو ماہ کے لئےگورنر راج کے نفاذ کا اعلان کر دیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے بعد سے وفاقی حکومت اور نواز لیگ میں شدید تناؤ پایا جاتا ہے۔ نواز لیگ نے اپوزیشن کی چند دوسری جماعتوں کے ہمراہ وکلاء کے لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان کر رکھا ہے۔