1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موت کی سزا ختم کریں، منگولیا میں پارلیمان سے جرمن چانسلر کا خطاب

13 اکتوبر 2011

وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے وسطی ایشیائی ریاست منگولیا کے دورے کے موقع پر دارالحکومت اُلان باتور میں ملکی پارلیمان سے بھی خطاب کیا۔ جرمن چانسلر کے دورے کے موقع پر کئی اہم تجارتی معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12rKW
انگیلا میرکل منگولیا میں
انگیلا میرکل منگولیا میںتصویر: picture-alliance/dpa

وسطی ایشیائی ریاست منگولیا کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور جرمن کاروباری اور صنعتی اداروں کو بھی وہاں سے آرڈرز حاصل کرنے اور وہاں سرمایہ کاری کرنے کے بے پناہ مواقع نظر آ رہے ہیں۔ وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے دورے کے موقع پر اُلان باتور میں دونوں ممالک نے اپنے باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور خام مادوں کے سلسلے میں شراکت کے ایک بنیادی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

جرمن صنعتی ادارے زیمینز کو ایک بجلی گھر کے لیے گیس کے ٹربائنز فراہم کرنے کا آرڈر ملا ہے۔ تین سو میگا واٹ کے اس بجلی گھر سے کوئلے کی کان ٹاوان ٹولگوئی کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح جرمن ادارے BBM Operta کو آسٹریلوی ادارے Macmahon کے ساتھ مل کر منگولیا کے مشرقی حصے میں دُنیا کے کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک سے کوئلہ نکالنے کے حقوق حاصل ہوئے ہیں۔

اُلان باتور میں ایک چھوٹا سا بچہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو پھول پیش کر رہا ہے، ساتھ منگولیا کے سربراہ حکومت سُکھباتار بَتبولڈ بھی نظر آ رہے ہیں
اُلان باتور میں ایک چھوٹا سا بچہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو پھول پیش کر رہا ہے، ساتھ منگولیا کے سربراہ حکومت سُکھباتار بَتبولڈ بھی نظر آ رہے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

اپنے دورے کے دوران چانسلر میرکل نے پارلیمان سے اپنے خطاب میں جمہوری آئین کے حامل منگولیا کو وسطی ایشیا کے لیے ایک مثال قرار دیا۔ اس موقع پر جرمن چانسلر نے منگولیا پر زور دیا کہ منگولیا کے سربراہِ مملکت تساکھیا ایلبگڈورج کے سن 2010ء کے سزائے موت ختم کرنے کے اعلان کے بعد اب منگولیا کی پارلیمان کو حتمی طور پر یہ سزا ختم کر دینی چاہیے:’’اس حوالے سے بھی ایشیا میں منگولیا کا کردار قائدانہ ہے۔ میں آپ کی اس سلسلے میں ہمت افزائی کرتی ہوں کہ آپ ایک قدم اور آگے بڑھائیں اور موت کی سزا کو حتمی طور پر ختم کر دیں۔‘

میرکل سے پہلے کبھی کسی جرمن چانسلر نے منگولیا کا دورہ نہیں کیا۔ منگولیا کے سربراہ حکومت سُکھباتار بَتبولڈ نے میرکل کے دورے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اُن کے اعزاز میں ملکی پارلیمان کا خصوصی اجلاس طلب کیا تھا۔ اُنہوں نے کہا، ’ہمارے پاس خام مادے ہیں اور جرمنی کے پاس تکنیکی مہارت اور یہ کہ جرمنی اور منگولیا کے تعلقات اب ایک نئی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یورپ میں جرمنی منگولیا کا اہم ترین ساتھی ہے۔ اس موقع پر چانسلر میرکل نے منگولیا کو یورپی یونین اور تنظیم برائے سلامتی اور تعاون او ای سی ڈی کے ساتھ شراکت کے سلسلے میں جرمنی کے تعاون کا یقین دلایا۔

منگولیا معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے تاہم اِس کی 2.8 ملین آبادی کا ایک بڑا حصہ غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ جرمن چانسلر نے منگولیا کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ معدنیات سے ہونے والی آمدنی میں اپنے عوام کو بھی شریک کریں۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں