1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موسیقی کی دنیا پر چھا جانے کا خواہش مند ایشین گرل بینڈ

22 اپریل 2011

پانچ مختلف ایشیائی ملکوں کی لڑکیوں پر مشتمل ایک ایسا نیا میوزک گروپ ان دنوں تیزی سے کامیابی کی منزلیں طے کر رہا ہے جس کا نام Blush ہے۔

https://p.dw.com/p/112cu
تصویر: picture alliance/ANN/The Korea Herald

یہ نوجوان گلوکارائیں ابھی سپائس گرلز یا پُسی کیٹ ڈولز جیسے میوزک گروپس کو ملنے والی عالمگیر شہرت سے تو بہت دور ہیں لیکن انہیں امید ہے کہ ایک دن بلش بھی اتنا ہی کامیاب بینڈ ہو گا جتنا کہ سپائس گرلز اور پُسی کیٹ ڈولز۔اس گروپ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں شامل لڑکیوں کا تعلق فلپائن، بھارت، چین، جاپان اور جنوبی کوریا سے ہے۔

اس طرح یہ گروپ ایکpan-Asian گرل بینڈ ہے۔ اس میں شامل پانچوں گلوکاراؤں نے گزشتہ سال اپنے اپنے ملکوں میں سینکڑوں دیگر نوجوانوں کو شکست دے کر موسیقی کے قومی سطح کے مقابلے جیتے تھے۔ اب یہ نیا میوزک گروپ مشرقی اور مغربی دنیا دونوں میں ہی اپنی کامیابی کے لیے بھر پور کوششیں کر رہا ہے۔ اس گروپ کا پہلا گیت مئی میں ریلیز کیا جائے گا۔ یہ گروپ اپنی ڈانس پریکٹس اور موسیقی کی ریہرسل ہانگ کانگ میں کرتا ہے۔

Lady Gaga
لیڈی گاگاتصویر: AP

اس بینڈ میں شامل بھارتی گلوکارہ علیشا بودھرانی نے ابھی حال ہی میں خبر ایجنسی اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ بلش گروپ کو امید ہے کہ اسے جلد ہی عالمگیر شہرت حاصل ہو گی اور اس کی سنگرز اپنے میوزک کے ساتھ بہت جلد ہر کسی کا دل جیت لیں گی۔ بلش میں شامل آرٹسٹوں کی عمریں اٹھارہ اور اٹھائیس برس کے درمیان ہیں۔ علیشا بودھرانی کے مطابق اس گروپ کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے فنکار مختلف ثقافتوں، زبانوں، خطوں اور قوموں کی نمائندگی کرتے ہیں۔اس نئے گرل بینڈ کو سپائس گرلز جیسی کامیابی کے لیے ابھی بہت محنت اور انتظار کرنا ہو گا۔ لیکن ان کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ انہیں لاس اینجلس میں ایسے پروڈیوسروں کا تعاون حاصل ہے، جنہوں نے لیڈی گاگا، Black Eyed Peas اور Beyonce جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کیا اور انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا۔ ان امریکی پروڈیوسروں کے مطابق بلش کی گلوکاراؤں میں اتنا ٹیلنٹ موجود ہے کہ ان میں سے ہر ایک اپنے طور پر ایک کامیاب گلوکارہ بن سکتی ہے۔

بلش کی طرف سے ابھی حال ہی میں ہانگ کانگ میں ہانگ کانگ سیونز نامی رگبی ٹورنامنٹ کے موقع پر اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا گیا، جسے شائقین نے بہت پسند کیا۔ اب یہ گروپ اپنے لیے پہلی مرتبہ عالمی سطح کی کسی اسٹیج پرفارمنس کے موقع کی تلاش میں ہے۔اس گروپ میں شامل جنوبی کوریا کی پچیس سالہ گلوکارہ کا نام لی جی ہائے ہے۔ اس نے یونیورسٹی کی سطح تک قانون کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔ جی ہائے کا کہنا ہے کہ بلش میں شامل آرٹسٹوں کا تعلق مختلف ملکوں اور ثقافتوں سے ہے لیکن ان میں ایک بڑی قدر مشترک بھی ہے۔ ان کے مطابق ان کا اور ان کی ساتھی گلوکاراؤں کا ایک ہی خواب ہے اور یہی ایک بات ان کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت:شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں